باخبر ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے وزیر بجلی سردار اویس خان لغاری کی قیادت میں ایک خصوصی وفد سعودی عرب روانہ کیا ہے تاکہ دونوں ممالک کے درمیان حال ہی میں 2.8 ارب ڈالر مالیت کے مفاہمت کی یادداشتوں کو قانونی طور پر معاہدوں میں تبدیل کیا جا سکے اور کے الیکٹرک کے دیرینہ مسائل کو حل کیا جا سکے۔
بزنس ریکارڈر کی رپورت کے مطابق گزشتہ ہفتے وزیر اعظم نواز شریف نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور سعودی وزیر سرمایہ کاری خالد الفالح سے ملاقاتیں کیں اور سرمایہ کاری کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔
ذرائع نے بتایا کہ اسلام آباد اور ریاض کے درمیان ایک اہم مسئلہ K-Electric کے غیر حل شدہ مسائل ہیں، جو سعودی سرمایہ کاری کے مستقبل کے امکانات پر اثر انداز ہو رہے ہیں۔ گزشتہ ماہ سعودی وفد کے دورے کے دوران بھی کے الیکٹرک کا معاملہ اٹھایا گیا تھا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے گزشتہ ہفتے سعودی عرب میں کہا تھا کہ وہ اپنے اگلے دورے میں سعودی سرمایہ کاری کے لیے خوشخبری سنائیں گے، جو آئندہ چند روز میں ہونے والا ہے۔
19 جولائی 2024 کو منیجنگ ڈائریکٹر برائے سرمایہ کاری برائے الجومعہ گروپ عبدالعزیز حماد الجومعہ نے چیئرمین ایس ای سی پی، وزیر اعظم، اور خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (SIFC) کو ایک خط لکھا، جس میں K-Electric Limited (KEL) پر ’کارپوریٹ چھاپے‘ کی کوشش کے بارے میں ذکر کیا گیا۔
ایس ای سی پی نے پاور یوٹیلیٹی کمپنی کے بورڈ میں کسی قسم کی تبدیلی سے منع کرنے والی ہدایات کو دور کرنے پر بھی زور دیا۔
خط پر اپ ڈیٹ کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں ایس ای سی پی نے کہا کہ کے الیکٹرک کے معاملات کی صورتحال میں فی الحال کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔
عبدالعزیز حماد الجومعہ نے اپنے 19 جولائی 2024 کے خط میں ایس ای سی پی کو مختلف دائرہ اختیار میں جاری قانونی چارہ جوئی کے بارے میں اپ ڈیٹ فراہم کیا۔ کے الیکٹرک لمیٹڈ کے حوالے سے جمود بدستور برقرار ہے اور عبدالعزیز حماد الجومعہ کی طرف سے خط موصول ہونے سے پہلے کی صورتحال سے مطابقت رکھتا ہے۔
ایس ای سی پی نے ’بزنس ریکارڈر‘ کے بھیجے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ اس خط معاملے کی قانونی حیثیت کو متاثر نہیں کیا۔
عبدالعزیز حماد الجومعہ نے اپنے خط میں 5 جولائی 2024 کو چشتی کا ایس ای سی پی کو غیر منقولہ خط موصول ہونے کا ذکر کیا، جس میں کے ای پر کارپوریٹ چھاپے کی وضاحت کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔
انہوں نے خط میں مزید کہا کہ ”پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کے طور پر ہمارے خدشات سنجیدہ اور حقیقی ہیں،“ علاوہ ازیں انہوں نے کے-الیکٹرک کی ترقی کو یقینی بنانے کے لیے الجومعہ گروپ کے عزم پر زور دیا اور چشتی کے کارپوریٹ چھاپے کی کوشش اور کے ای کے بورڈ میں تبدیلیوں سے متعلق ہدایت پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔
عبدالعزیز حماد الجومعہ کے مطابق مملکت سعودی عرب کی وزارت سرمایہ کاری بھی اس معاملے کی پیروی کر رہی ہے تاکہ ملک میں مزید غیر ملکی سرمایہ کاری کو آسان بنایا جا سکے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وفد آئندہ چند روز میں وزیراعظم کے دورہ سعودی عرب سے قبل معاہدوں کو حتمی شکل دے گا۔