ماہرین نے کہا ہے کہ مچھروں کو بہرا کرنے سے ڈینگی بخار کا پھیلاؤ روکا جاسکتا ہے۔ سائنس دانوں نے trpVa نامی پروٹین کو نشانہ بنایا ہے جو قوتِ سماعت کے لیے غیر معمولی اہمیت کی حامل ہے۔
ڈینگی اور زرد بخار (Zika) کے توڑ کے لیے ماہرین ایک زمانے سے کوششیں کر رہے ہیں۔ اس سلسلے میں بہت سے تجربے بھی کیے گئے ہیں۔
اب کہا جارہا ہے کہ مچھروں کو قوتِ سماعت سے محروم کرنے کی صورت میں ڈینگی، زرد بخار اور زیکا کے پھیلاؤ کو روکنے میں خاصی مدد مل سکتی ہے۔
مچھروں کو بہرا کرنے کا بنیادی مقصد نر اور مادہ مچھروں کو ملاپ کے لیے ملنے سے روکنا ہے۔
نر اور مادہ دونوں ہی مچھر پرواز کے دوران ایک منفرد فریکوئنسی کے ساتھ اپنے پروں کے ذریعے آواز پیدا کرتے ہیں۔ نر مچھر پروں کی اِس آواز کو سن کر ہی متوجہ ہوتے ہیں۔
یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے محققین نے چند تجربے کیے ہیں۔ انہوں نے نر مچھروں کی قوتِ سماعت کو نشانہ بنانے کا سوچا اور لیب میں تجربہ کیے۔ کبھی کبھی کسی ایک ہی پنجرے میں رکھنے کی صورت میں بھی وہ مادہ مچھروں کی طرف متوجہ نہیں ہوئے۔
ان محققین نے trpVa کو نشانہ بنایا اور بہت حد تک کامیاب رہے۔ جن مچھروں میں یہ پروٹین نہیں تھی وہ مادہ مچھروں کی طرف متوجہ نہیں ہوئے۔
ہر سال مادہ مچھروں کے ہاتھوں کم و بیش 40 انسانوں میں مختلف بیماریاں پھیلتی ہیں۔ اب ماہرین مچھروں کی افزائشِ نسل روک کر ڈینگی، زرد بخار وغیرہ کی روک تھام چاہتے ہیں۔
مچھروں کو بہرا کرنے کے ساتھ ساتھ سائنس نس بندی والے مچھروں کو مچھروں کی زیادہ افزائش والے علاقوں میں چھوڑنے کے آپشن پر بھی غور کر رہے ہیں۔