امریکا میں صدارتی انتخابات کیلئے ووٹنگ کا سلسلہ جاری ہے اور اس دوران ڈونلڈ ٹرمپ اور کملا ہیرس میں کانٹے کا مقابلہ ہے، دونوں کے ووٹس تقریباً برابر ہیں، لیکن کیا ہوگا اگر دونوں کے درمیان ”ٹائی“ (برابری) ہوجائے؟
سروے نتائج قریب قریب ہونے کے باوجود ماہرین نے برابری کا منظر نامہ خارج از امکان قرار دیا ہے تاہم اگر واقعی معرکہ برابری پر ختم ہو گیا تو پھر کیا ہوگا؟
چرس کا استعمال اور اسقاط حمل: صدر کے انتخاب کے علاوہ آج امریکی مزید کن چیزوں کا فیصلہ کر رہے ہیں
برابری کا منظر نامہ اس وقت سامنے آئے گا جب دونوں میں سے ہر ایک امیدوار 269 الیکٹورل ووٹ حاصل کرے۔ الیکٹورل کالج میں مجموعی ووٹوں کی تعداد 538 ہے۔
کیا امریکی انتخابات میں دھاندلی ہو رہی ہے؟ ووٹ پلٹنے کی کہانی سامنے آگئی
امریکی آئین میں اس صورت حال سے نمٹنے کا حل موجود ہے، جہاں انتخابات کو ایوان نمائندگان منتقل کیا جاتا ہے اور پھر کسی ایک امیدوار کے لیے ووٹنگ ہوتی ہے۔
اس منظر نامے کے تحت ہر ریاست کا صرف ایک ووٹ ہوتا ہے۔ لہٰذا انہیں ڈونلڈ ٹرمپ یا کملا ہیرس کو ووٹ دینا ہوگا۔
البتہ نائب صدر کی ووٹنگ سینیٹ کے ذریعے ہوتی ہے۔ صدر کے انتخاب کے برخلاف ہر رکن کو ووٹ دینا ہوتا ہے۔
امریکی انتخابات کے بعد فسادات کا خوف، کاروباری مراکز نے حفاظتی تختے لگوا لیے
امریکا کی تاریخ میں اب تک صرف ایک مرتبہ یعنی سال 1800 میں تھامس جیفرسن اور آرون بور کے درمیان انتخابات میں برابری کا نتیجہ دیکھنے میں آیا تھا۔