لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی جلاؤ گھیراؤ کے مقدمات میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان کے وکیل کو دلائل کے لیے آخری موقع دے دیا۔
لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی 9 مئی جلاؤ گھیراؤ کے مقدمات میں ضمانتوں کی درخواستوں پر سماعت ہوئی، اے ٹی سی جج منظر علی گل نے ضمانتوں کی درخواستوں پر سماعت کی۔
دوران سماعت اے ٹی سی جج نے استفسارر کیا کہ درخواست گزار کے وکیل کدھر ہیں دلائل دیں جس پر جونیئر وکیل نے جواب دیا کہ سینئر وکیل اسلام آباد میں ہیں۔
اے ٹی سی جج منظر علی گل نے اظہار برہمی کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ وہ تو روز اسلام آباد ہوتے ہیں، بہت ہو گیا، اب دلائل مکمل کریں۔
بعدازاں لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے عمران خان کے وکیل کو ضمانت کی درخواستوں پر دلائل کے لیے آخری موقع دیتے ہوئے کیس کی مزید سماعت جمعہ 8 نومبر تک ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف 9 مئی واقعات میں جلاؤ گھیراؤ کے مقدمات درج ہیں، جس پر انہوں نے ضمانت بعدازگرفتاری کی درخواستیں دائر کررکھی ہیں۔
لاہور ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات اور خفیہ مقدموں میں گرفتار نہ کرنے کی درخواست پر فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے 12 نومبر کو جواب طلب کر لیا۔
لاہور ہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات اور خفیہ مقدموں میں گرفتار نہ کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس فاروق حیدر نے عمران خان کی ہمشیرہ نورین نیازی کی درخواست پر سماعت کی۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ عمران خان اس وقت 9 مئی اور توشہ خانہ کیس میں جیل میں قید ہیں، خدشہ ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف نامعلوم مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات فراہم کرنے اور بانی پی ٹی آئی کی خفیہ مقدمات میں گرفتاری روکنے کا حکم دے۔
بعدازاں عدالت نے صوبائی حکومت، پنجاب پولیس سمیت دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 12 نومبر تک ملتوی کر دی۔