بھارت سے زہریلی ہوائیں آنے کے بعد لاہور میں خوفناک صورتحال ہے، شہر میں اس وقت سانس لینا بھی محال ہے، لاہور سمیت پنجاب کے مختلف علاقوں میں اسموگ کے ڈیرے ہیں، علی الصبح لاہور آج ایک بار پھر آلودہ ترین شہروں میں پہلے نمبر پر رہا، اس حوالے سے حکومت نے ہدایات جاری کردیں جبکہ لاہور میں گرین لاک ڈاؤن ہے اور دھواں پھیلانے والوں پر جرمانے عائد کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔
باغوں کے شہر لاہور میں آلودگی اور اسموگ کی صورتحال برقرار ہے، بھارت سے آنے والے دھوئیں سے لاہور میں آلودگی پھر بڑھ گئی، صوبائی دارالحکومت فضائی آلودگی میں پہلے نمبر پر آ گیا۔
لاہو ڈی ایچ اے فیز 8 میں فضائی آلودگی کا معیار 1917 ، گلبرگ میں اے کیو آئی 1515، مراتب علی روڈ پر 1264 اور عسکری ٹین میں 1257 ریکارڈ کیا گیا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ چند روز میں بارش کا کوئی امکان نہیں، ہوا نہ چلنے سے اسموگ کی شدت برقرار رہنے کا خدشہ ہے۔
لاہور شہر میں اسموگ کی اوسط شرح خطرناک حد بھی پار کر گئی، جس سے لاہور کا ایئر کوالٹی انڈیکس 1073 تک پہنچ گیا، اس کے علاوہ ملتان اور پشاور میں بھی اسموگ میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے شہریوں کو سانس کے مسائل، آنکھوں میں جلن کی شکایات عام ہیں۔
اسموگ کے تدارک کے لیے لاہور شہر میں گرین لاک ڈاؤن جاری ہے، لاہور کے داخلی اور خارجی راستوں سمیت اہم شاہراہوں پر ناکے لگا دیے گئے۔
دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کی پکڑ دھکڑ اور جرمانے عائد کرنے کا سلسلہ بھی جاری ہے، اب تک 1400 گاڑیاں بند کی جاچکیں جبکہ ایک کروڑ روپے تک جرمانے ہوچکے۔
مریم نواز نے اسموگ کے خاتمے کیلئے بھارت کے ساتھ سفارتکاری کا اعلان کردیا
فضائی آلودگی کے اعتبار سے بھارتی شہر دہلی کا دوسرا نمبر ہے، دہلی کا ایئر کوالٹی انڈیکس 445 کی حد کو چھو گیا، بھارت میں فصلوں کی باقیات جلانے سے اٹھنے والا شدید دھواں پاکستان میں داخل ہو رہا ہے۔
دوسری جانب پنجاب حکومت نے آج کے لیے الرٹ جاری کردیا ہے، شہریوں سے گھروں میں رہنے اور کھڑکی دروازے بند رکھنے کی اپیل کی گئی ہے جبکہ الرٹ میں کہا گیا ہے کہ آئندہ 48 گھنٹے اسموگ کی شدت برقرار رہے گی۔
ادھر آلودگی سے متعلق امریکی خلائی ادارے ناسا نے بھی فضائی امیج جاری کر دیا جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بھارتی علاقوں میں بڑے پیمانے پر فصل کی باقیات جلانے سے سموگ میں شدت آئی۔
طبی ماہرین نے شہریوں کو ماسک پہن کر گھروں سے نکلنے کی ہدایت کی ہے۔
دوسری جانب سیکرٹری محمکہ تحفظ ماحولیات پنجاب راجہ جہانگیر انورنے کہا ہے کہ بھارت میں کثرت سے فصلوں کی باقیات کو جلانے سے آٸندہ 24 گھنٹوں میں لاہور کے ایئرکوالٹی انڈیکس میں اضافے کا احتمال ہے، ان آلودہ مشرقی ہواؤں سے لاہور کے مختلف علاقوں میں ایئرکوالٹی انڈیکس میں غیرمعمولی طور پر اضافہ ہوسکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت ہوا کی رفتار 4 کلو میٹر فی گھنٹہ ہے جس کے لاہور کی جانب چند گھنٹے مزید چلنے کا امکان ہے۔
ادھر بھارت میں جلائی گئی فصلوں کی باقیات اور کچرے کا دھواں لاہور پہنچ گیا، مشرق سے چلنے والی ہوائیں سیاہ بادلوں کا مرغولہ اور گرداب بن کر وسطی پنجاب میں آ چکی ہیں، بھارت کی طرف سے چلنے والی ہواؤں سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ضلع لاہور ہے۔
بھارتی شہروں جالندھر، لدھیانہ، چندی گڑھ، بھٹنڈہ، کرنال، گورداسپور، امرتسر اور اٹاری سے دھوئیں کے گہرے سیاہ بادل تیز ہواؤں اور مرغولوں کی شکل میں پاکستانی علاقوں میں آ رہے ہیں۔
بھارتی کی طرف سے آنے والی آلودہ ہواؤں کے باعث لاہور میں سموگ کی صورت حال مزید پیچیدہ ہوگئی ہے۔
موسمیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارتی آلودہ ہواؤں سے لاہور میں معمول کا قدرتی فضائی بہاؤ رک گیا ہے، بھارت میں سموگ کے عوامل پر قابو پانے سے ہی خطے میں سموگ پر قابو پایا جا سکتا ہے۔
ادھر پنجاب کے زیادہ ترعلاقوں میں اسموگ چھائے رہنے کا امکان ہے، سیالکوٹ، نارووال، گوجرانوالہ، لاہور، شیخوپورہ، قصور، اوکاڑہ، فیصل آباد، سرگودھا، جھنگ، بہاولپور، ملتان، ڈی جی خان اور گردنواح میں اسموگ چھائے رہنے کا امکان ہے۔
سینئیر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ آئندہ 7 دن کا بھارت سے تیز ہواؤں سے متعلق نقشہ بھی جاری کردیا۔
پنجاب کی سینئیر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ فضائی آلودگی انڈیکس میں 450 اسکور سے دہلی دوسرے اور 201 اسکور سے کلکتہ تیسرے نمبر پر ہے، بھارت سے چلنے والی ہواؤں کی رفتار اڑھائی سے 7 کلومیٹر فی گھنٹہ ریکارڈ کی گئی، لاہور اور بھارت سے ملحقہ پاکستانی شہر ہواؤں کی رفتار اور رخ بدلنے سے شدید متاثر ہو رہے ہیں، بھارت میں کسانوں کے فصلوں کی باقیات کو بڑے پیمانے پر فضائی آلودگی میں اضافہ ہوا، بھارت سے تیز ہواؤں کا رخ مسلسل تبدیل ہونے سے فضائی آلودگی کے انڈیکس میں لاہور کی پوزیشن بھی تبدیل ہوتی رہی ہے۔
لاہور میں اسموگ کی وجہ سے خصوصی اور بیمار بچوں کو اسکول آنے سے روک دیا گیا
انہوں نے بتایا کہ اسموگ سے متعلق تازہ ترین صورتحال پنجاب حکومت کی گرین ایپ پر جاری کی جارہی ہیں، ماحولیات کے تحفظ کا ادرے میں قائم ’وار روم‘ 24 گھنٹے جنگی بنیادوں پر کام کر رہا ہے، مانیٹرنگ اور کلین اپ آپریشن بھی مسلسل جاری ہے، عوام احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کریں، بزرگ، بیمار اور بچے خاص طور پر احتیاط کریں، ماسک لازمی پہنیں، غیر ضروری طور پر گھروں سے نہ نکلیں۔
اسموگ: عدالت کا ورک فرام ہوم، اسکولوں اور کمرشل سرگرمیوں کی بندش کا عندیہ
مریم اورنگزیب کے مطابق لاہورمیں فضائی آلودگی کی شدت میں کمی لانے کے لیے وزیراعلیٰ پنجاب متحرک ہیں، مریم نواز نے اسموگ کی روک تھام کے لیے بھارتی پنجاب کے ہم منصب کو خط لکھنےکا فیصلہ کرلیا، شہر میں ہنگامی بنیادوں پر کیے گئے اقدامات کی نگرانی بھی خود کر رہی ہیں۔
سینئر صوبائی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ اسموگ سے بچاؤ کے حکومتی پلان پر سختی سے عمل درآمد جاری رہے گا، کسان مونجی اور فصل کی باقیات نہ جلائیں، خلاف ورزی پر گرفتاری اور جرمانوں کا سلسلہ جاری رہے گا، تعمیراتی کام والے مقامات پر ماحولیاتی تحفظ کے ادارے کی جاری کردہ ہدایات پر سختی سے عمل کریں۔