Aaj Logo

شائع 03 نومبر 2024 12:39pm

تحریک انصاف کے رہنما انتظار پنجوتھا حسن ابدال سے بازیاب، مقدمہ درج

تحریک انصاف کے رہنما انتظار پنجوتھا کو ان کے مبینہ اغوا کار اٹک میں تھانہ صدر حسن ابدال کی حدود میں چھوڑ کر فرار ہوگئے جبکہ پی ٹی آئی رہنما انتظار پنجھوتھا کے اغوا کاروں کے خلاف اٹک میں تھانہ صدر حسن ابدال میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ جی ٹی روڈپر اسلام آباد سے کے پی کےجانے والی مشکوک گاڑی کوروکنے کا اشارہ کیا۔گاڑی کے نہ رکنے پر ناکہ بندی کی گئی۔جس پر اغواء کارگاڑی اور مغوی چھوڑ کر فرار۔مغوی کی شناخت انتظار پنجھوتھاکےنام سے ہوئی ہے۔

پولیس نے فراراغواکاروں کی تلاش کے لئےعلاقہ کی ناکہ بندی کرلی، انتظار پنجوتھا کے ہاتھ پاؤں بندھے ہوئے تھے۔

پولیس نے انتظار پنجوتھا کو ہاتھ پاؤں کھول کر پانی پلایا اور انہیں محفوظ مقام پر منتقل کردیا۔

انتظار پنجوتھہ کے بھائی نعیم حیدر پنجوتھہ نے بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ ’انتظار بھائی سے ابھی فون پر بات ہو گئی ہے۔ پولیس کے مطابق وہ تھوڑی دیر تک ہمارے پاس پہنچ جائیں گے۔‘

سوشل میڈیا پر انتطار پنجوتھہ کی ویڈیوز بھی شیئر کی جا رہی ہیں جس میں سے ایک ویڈیو میں وہ ایک گاڑی میں بیٹھے ہیں، جبکہ دوسری ویڈیو میں وہ کسی تھانے میں بیٹھے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔

ویڈیو بیان

نصف شب کو ہونے والی اس بازیابی کے کچھ دیر بعد انتظار پنجوتھا کی ایک ویڈیو اور پولیس کی جانب سے تحریر کردہ ان کا ایک بیان سوشل میڈیا پر گردش کرنے لگا۔

انتظار پنجوتھا کا کہنا تھا کہ انہیں پشتو بولنے والے افراد نے اغوا کیا جو ان کی رہائی کے لیے 2 کروڑ روپے مانگ رہے تھے۔

انتظار پنجوتھا سابق وزیرِ اعظم عمران خان کے وکیل ہیں اور وہ گزشتہ ماہ 8 اکتوبر سے لاپتہ تھے اور ان کی بازیابی کے حوالے سے ایک کیس بھی اسلام آباد ہائیکورٹ میں زیرِ سماعت تھا۔

یکم نومبر کو اٹارنی جنرل نے اسلام آباد ہائیکورٹ کو یقین دہانی کروائی تھی کہ انتطار پنجوتھہ کو اگلے 24 گھنٹوں میں بازیاب کروا لیا جائے گا۔

انتظار پنجھوتھا کے اغواء کاروں کے خلاف مقدمہ درج

اٹک میں تھانہ صدر حسن ابدال میں پی ٹی آئی رہنما انتظار پنجھوتھا کے اغوا کاروں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا، مقدمہ سی ٹی ڈی اہلکار آصف اقبال کی مدعیت میں درج کیا گیا۔

دوران گشت بغیر نمبر پلیٹ گاڑی کوپولیس نے رکنے کا اشارہ کیا گیا گاڑی نہ رکنے پر پولیس نے مشکوک گاڑی کا تعاقب کیا اور اغوا کار خوفزدہ ہوکر گاڑی چھوڑ گئے۔

اغوا کار پولیس پر فائرنگ کرتے ہوئے گاڑی اور مغوی کو چھوڑ کر فرار ہوگئے۔

مغوی نے پولیس کو اپنا نام انتظار پنجھوتھا بتایا، اغوا کاروں نے مجھے 8 اکتوبر کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر سے اغوا کیا تھا۔

انہوں نے بتایا تھا کہ اغوا کاروں نے میرے گھر والوں سے 2 کروڑروپے تاوان کا مطالبہ کیا تھا، اغوا کار مجھے آج رات کو خیبرپختونخوا کے علاقے چمکنی لے جارہے تھے۔

پولیس نے مختلف دفعات کے تحت اغوا کاروں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا، بازیاب مغوی انتظار پنجھوتھا کو رات گئے تھانہ کوہسار اسلام آباد پولیس اپنے ساتھ لے گئی۔

Read Comments