مقبوضہ کشمیرمیں فوج کی بھاری تعداد میں موجودگی سے طلباء کی تعلیم بری طرح متاثر ہوئی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق بھارتی فوجی طلباء کے لیے تعلیم کا حصول آسان بنانے کی بجائے انہیں ہراساں کرتے اوران کی تذلیل کرتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق مقبوضہ علاقے میں فلاح عام ٹرسٹ کے زیر انتظام سینکڑوں اسکولوں پر پابندی ہے۔ اسکولوں میں مسلمان طلباء کو ہندو بھجن گانے اور سوریہ نمسکار کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کا کہنا ہے کہ مودی حکومت کی تعلیمی پالیسی آر ایس ایس کے نظریے کی عکاس ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ضلع اسلام آباد میں ایک کشمیری کا رہائشی مکان قرق کرلیا گیا، شہری جاوید احمد بٹ پر منشیات فروشی کا جھوٹا الزام عائد کیا گیا، قرق کی گئی املاک کی قیمت 50 لاکھ سے زائد بتائی جا رہی ہے۔
بھارتی ایجنسیز اور پولیس منشیات فروشی کے الزامات کی آڑ میں آزادی پسندوں کو نشانہ بنا رہی ہیں۔
بڈگام میں بھی بھارتی فوجیوں کا علاقے کامحاصرہ اور تلاشی کی کارروائی کی۔