بھارت کی مرکزی حکومت نے وزیرِداخلہ امیت شاہ پر کینیڈا میں جاسوسی نیٹ ورک قائم کرنے کے الزام کے جواب میں کینیڈا کے ایک سفارت کار وزارتِ خارجہ طلب کرلیا۔
مودی سرکار نے ہفتے کو کہا کہ کینیڈین حکام نے انٹرنیشنل میڈیا کو جان بوجھ کر بے بنیاد الزامات سے متعلق معلومات لیک کیں تاکہ بھارت دنیا بھر میں بدنام ہو۔
بھارتی حکومت کا یہ بھی کہنا ہے کہ وزیرِداخلہ امیت شاہ پر کینیڈا میں جاسوسی نیٹ ورک قائم کرنے کا الزام سراسر بے بنیاد اور بے ہودہ ہے۔ کینیڈین ہائی کمیشن کے نمائندے کو طلب کرکے اُسے احتجاجی مراسلہ دیا۔
وزارتِ خارجہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزارت کے ترجمان رندھیر جایسوال نے کہا کہ کینیڈا کی طرف سے مرکزی وزیرِداخلہ امیت شاہ پر لگائے جانے والے الزامات کے باعث ہم نے کینیڈا کے سفارت کار کو طلب کرکے احتجاج کیا اور اُسے احتجاجی مراسلہ دیا۔
احتجاجی مراسلے میں لکھا ہے کہ کینیڈا کے نائب وزیرِاعطم ڈیوڈ موریسن کی طرف سے بھارتی وزیرِداخلہ امیت شاہ پر الزام تراشی بے بنیاد ہے۔
کینیڈا کے دو اعلیٰ حکام نے حال ہی میں بھارت کے خلاف چند حساس معلومات امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کو دینے کا اعتراف کیا تھا۔
یہ معلومات کینیڈا کی حکومت کی جانب سے یہ بات کہے جانے سے قبل دی گئیں کہ کینڈین سِکھ لیڈر ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھارت کے ایجنٹس ملوث ہیں۔
بھارت نے اس بات کی بھی شدید مذمت کی ہے کہ کینیڈا میں اُس کے قونصلرز اور ناظم الامور کی بھی سخت نگرانی کی جارہی ہے۔
بھارتی وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے کہ ایسے اقدامات سے دو طرفہ تعلقات میں مزید کشیدگی پیدا ہوگی اور معاملات کا بگاڑ بڑھتا جائے گا۔