لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 5 اکتوبر کو احتجاج اور پولیس پر تشدد کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان کی بہن علیمہ خان اور عظمی خان کی 3 مقدمات میں 5،5 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض عبوری ضمانت منظور کرلی۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے ایڈمن جج منظر علی گل نے مستی گیٹ تھانہ کیس اور عرفان حیدر نے تھانہ شفیق آباد اور لاری اڈہ کے مقدمات پر سماعت کی، بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خانم اور عظمیٰ خانم عدالت میں پیش ہوئیں۔
دونوں عدالتوں نے عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے پولیس کو گرفتاری سے روک دیا۔ عدالت نے عمران خان کی بہنوں کو 5،5 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کروانے کی ہدایت کی۔
عدالت نمبر ایک نے تھانہ مستی گیٹ کے مقدمہ میں 23 نومبر تک عبوری ضمانت منظور کی جبکہ عدالت نمبر 3 نے تھانہ شفیق آباد اور لاری اڈہ کے 2 مقدمات میں 8 نومبر تک عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے پولیس سے مقدمات کا ریکارڈ طلب کر لیا۔
علیمہ خان اور عظمیٰ خان مزید 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
واضح رہے کہ پولیس نے عمران خان کی دونوں بہنوں پر 5 اکتوبر 2024 کو احتجاج اور پولیس پر حملہ کرنے کے الزام کے تحت مقدمات درج کیے تھے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے علیمہ خان اور عظمیٰ خان کو ڈسٹرکٹ جیل جہلم سے ضمانت پر رہا کردیا کیا گیا تھا۔
4 اکتوبر کو پی ٹی آئی کے اسلام آباد کے ریڈ زون میں ڈی چوک پر احتجاجی مظاہرے کے اعلان کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت کے تمام راستوں کو کنٹینرز لگا کر بند کردیا گیا تھا اور اب تک بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی بہنوں سمیت 30 افراد کو ڈی چوک سے گرفتار کرلیا گیا تھا۔
دوسری جانب انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان کا کہنا تھا کہ ہمیں اشتعال انگیز تقریر پر گرفتار کیا گیا میری بہن نے آج تک ایسی کوئی بات نہیں کی، یہ لوگ ٹافیوں کی طرح ایف آئی آرز بانٹ رہے ہیں، ہمارا نظام بوسیدہ ہوچکا ہے، ان لوگوں نے مذاق بنا رکھا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان اسی بوسیدہ نظام کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں، بشری بی بی اور ہزاروں کارکنوں کے خلاف کوئی کیس نہیں ہے، جب کیس مرنے کے قریب پہنچ جاتا ہے تو اسے ڈیل قرار دے دیا جاتا ہے۔