لاہور میں اسموگ کی شدت میں خطرناک حد تک اصافہ ہونے پر مختلف مقامات پر گرین لاک ڈاؤن جاری ہے۔
زہر آلود فضا کی وجہ سے ہونے والی بیماریوں سے بچاؤ کیلئے ڈاکٹرز ماسک لگانے اور دیگر احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کر رہے ہیں۔
باغات کے شہر لاہور میں سال کے 365 دنوں میں صرف 90 دن ایئر کوالٹی انڈیکس بہتر رہتا ہے۔ مگر ان دونوں فضا میں پھیلی ہوئی اسموگ شہریوں کو موذی امراض میں مبتلا کر رہی ہے۔
اسموگ: عدالت کا ورک فرام ہوم، اسکولوں اور کمرشل سرگرمیوں کی بندش کا عندیہ
طبی ماہرین کے مطابق شہریوں کو اپنی آؤٹ ڈور سرگرمیاں محدود کرنا ہوں گی تاکہ وہ کسی سنگین طبی مسائل سے محفوظ رہ سکیں۔
گرین لاک ڈاؤن کے زیر اثر مقامات میں ہر قسم کی تعمیرات، کمرشل جنریٹر اور موٹر سائیکل رکشہ چلانے پر پابندی ہے۔
’ہوا کی تہیں بھی اسموگ کو زمین کے قریب رکھنے میں مددگار ہوتی ہیں‘
8 بجے کے بعد بار بی کیو تیار کرنے پر پابندی سمیت دیگر اقدامات کے باوجود فضائی آلودگی میں خاطر خواہ کمی نہیں ہوئی۔
ماہرین موسمیات کے مطابق اسموگ پر قابو پانے کا واحد حل بارش ہے، مگر فی الحال محکمہ موسمیات کے پاس بارش سے متعلق اچھی خبر نہیں ہے۔