مستونگ میں گرلز ہائی اسکول سول اسپتال چوک کے قریب ریموٹ کٹرول بم دھماکے میں جاں بحق افراد کی تعداد 7 ہوگئی ہے۔
پولیس کے مطابق جاں بحق افراد میں کم سن بچے، پولیس اہلکاراورراہگیر بھی شامل ہے جبکہ جاں بحق بچوں کی عمریں5سے10سال کےدرمیان ہے۔
پولیس کے مطابق دھماکے میں 22 سے زائد افراد زخمی ہوئے اور زخمیوں میں زیادہ تر اسکول کے بچے بھی شامل ہیں۔
ابتدائی پولیس رپورٹ کے مطابق دھماکا خیز مواد تین سے چار کلو وزنی اورموٹر سائیکل میں نصب تھا۔ دھماکا ریموٹ کنٹرول ڈیوائس سے کیا گیا۔
سول اسپتال کوئٹہ میں بھی ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے ۔ دھماکے میں پولیس وین کو نشانہ بنایا گیا تھا اور اسکول قریب ہونے کی وجہ سے بچے بھی زد میں آگئے۔ شدید زخمیوں میں سے 14 زخمیوں کو ٹراما سینٹر کوئٹہ منتقل کردیا گیا۔
حکومت بلوچستان نے مستونگ میں سکول کے قریب بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے صوبائی محکمہ داخلہ سے رپورٹ طلب کر لی۔
ترجمان صوبائی حکومت شاہد رند کے مطابق ضلعی انتظامیہ، بم ڈسپوزل سکواڈ اور سکیورٹی فورسز موقع پر موجود ہیں، دھماکے کی نوعیت کا تعین کیا جا رہا ہے۔
ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ واقعہ کی جگہ سے شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں، ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر کے ڈاکٹرز اور طبی عملے کو طلب کر لیا گیا ہے۔
وزیرِاعظم کی مستونگ میں اسکول پردھماکےکی مذمت
وزیراعظم نے دھماکےمیں بچوں، پولیس اہلکارکی شہادت پرافسوس کااظہار کیا ہے۔ وزیرِاعظم کی شہدا کی بلندی درجات اور اہل خانہ کیلئے صبر کی دعا کی۔
قائمقام صدرکا مستونگ میں دھماکے پر اظہارِ مذمت
قائمقام صدریوسف رضا گیلانی نے بچوں اور پولیس اہلکارکے جاں بحق ہونے پرافسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کاہ کہ دہشت گرد عناصر انسانیت کے دشمن ہیں۔