گلگت بلتستان کے عوام آج ستتر ویں یوم آزادی پورے جوش خروش کے ساتھ منا رہے ہیں آج ہی کے دن گلگت بلتستان نے ڈوگرہ راج سے آزادی حاصل کی تھی۔
یکم نومبر 1947 کو گلگت بلتستان کے عوام نے بے سر و سامانی کے عالم میں ڈوگرہ راج کے خلاف الم بغاوت بلند کرتے ہوئے 28 ہزار میل کا علاقہ آزاد کرایا 15 دن تک گلگت بلتستان ایک آزاد ریاست کی شکل میں دنیا کے نقشے میں ابھرا راجہ شاہ رائس خان گلگت بلتستان کے پہلے صدر بنے 15 دن بعد یہاں کے عوام نے پاکستان کے ساتھ الحاق کیا 2009 تک گلگت بلتستان کو شمالی علاقہ جات کے نام سے جانا اور پکارا جاتا تھا اس وقت کی پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت نے عوام کی مطالبے پر اس خطے کو گلگت بلتستان کا نام دیدیااور گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کو صوبائی اسمبلی کا درجہ دیدیا گیا خطے کے عوام آج پورے جوش خروش کے ساتھ اپنی آزادی کا دن منا رہے ہیں
گلگت بلتستان کے عوام کا مطالبہ ہے کہ یہاں کے عوام کو آئینی صوبے کے علاؤہ قومی اسمبلی اور سینٹ میں نمائندگی دی جائے۔
گلگت بلتستان کے عوام اپنے تابناک مستقبل کے لیے پر امید ہیں اور حکومت پاکستان سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ انھیں قومی اسمبلی اور سینٹ میں نمائندگی دی جائے۔