**دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں صبح سویرے لاہور کا آج تیسرا نمبر ہے، اسموگ بڑھنے کے باعث گرین لاک ڈاؤن بھی جاری ہے جبکہ مختلف شاہراؤں پر چنگچی رکشوں ،تعمیراتی کاموں پر پابندی سے رکشہ ڈرائیورز اور مسافر مشکلات کا شکار ہیں۔
اسموگ بڑھتے ہی حکومت نے عوامی صحت کو دیکھتے ہوئے گرین لاک ڈاون لگایا، جس پر تین روز بعد عملدرآمد کےلیے ناکے لگا دیےگئے ہیں ۔ شملہ پہاڑی سے ایجرٹن روڈ پر ٹریفک پولیس نے رکاوٹیں لگا کرچنگچیوں کا داخلہ روک دیا
چنگچیوں کے داخلے پر پابندی نےمسافروں کو شدید مشکلات میں ڈال دیاہے،، جنہیں اپنے دفاتر میں پیدل چل کرجانا پڑ رہا ہے۔
شملہ پہاڑی سے ایمپریس روڈ،ڈیوس روڈ ، کوئین میری روڈ پر تو چنگچی رکشہ صبح کم دیکھائی دئیے لیکن گڑھی شاہو، علامہ اقبال روڈ، ریلوے ہیڈ کوارٹرز روڈ پر تاحال چنگچی رکشے موجود ہیں۔
اسموگ کی روک تھام کے لیے پتوکی میں ٹریفک پولیس بھی متحرک ہے، دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کو بند اور جرمانے کیے جا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ پنجاب حکومت نے اسموگ کی صورتحال کے پیش نظر خصوصی بچوں اور مختلف امراض میں مبتلا بچوں کو اسکول آنے سے روک دیا جبکہ خصوصی تعلیم کے تمام اسکولوں کو آن لائن کلاسز کے انتظامات کرنے کی ہدایت کر دی۔
اس سے قبل وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا تھا کہ اسموگ ختم کرنا ایک رات،ایک مہینے یا ایک سال کا کام نہیں، کئی سال لگ جائیں گے، اسموگ کو ختم کرنے کے لیے ہر شخص کو کردار ادا کرنا ہوگا، بھارتی پنجاب میں بھی اقدامات کیے جائیں تو فضا بہتر ہوگی، اسموگ کے تدارک کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہے ہیں۔
مزیدپڑھیں:
’ہوا کی تہیں بھی اسموگ کو زمین کے قریب رکھنے میں مددگار ہوتی ہیں‘