جمیعت علماء اسلام (ف) کے سینیٹر کامران مرتضیٰ نے حکومت کی جانب سے ججز کی تعداد بڑھانے کی کوشش کو ’اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کی کوشش‘ قرار دے دیا ہے۔
سینیٹر کامران مرتضیٰ نے آج نیوز کے پروگرام ”نیوزانسائٹ ود عامرضیاء“ میں گفتگو کرتے ہوئے اس سوال کا جواب دیا کہ حکومت ججز کی تعداد میں اضافہ کرکے کون سے سیاسی مقاصد حاصل کرسکتی ہے؟
ان کا کہنا تھا کہ ’اس میں میجورٹی (اکثریت) کو مائنارٹی (اقلیت) میں تبدیل کرنے کی کوشش ہوسکتی ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ ممکن ہے ان کی اچھی نیت ہو اور ایمانداری کے ساتھ ججز کی تعداد بڑھانا چاہ رہے ہیں، لیکن لگتا یہ ہے کہ حکومت کے خیال میں انہیں عدالتوں سے کوئی ٹف ٹائم مل رہا ہے تو وہ اس کو شاید اقلیت میں تبدیل کرنا چاہ رہے ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت ججز کی تعداد میں اضافہ کرسکتی ہے، صوبوں میں اگر یہ کرنا ہے تو صدارتی حکم کے زریعے کیا جاسکتا ہے، اگر سپریم کورٹ میں کرنا ہے تو پارلیمنٹ کے زریعے ہوسکتا ہے۔
حکومت عدلیہ کے پیچھے ہاتھ دھو کر کیوں پڑی ہوئی ہے؟ اس سوال کے جواب میں کارنا مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ ان کو سب سے زیادہ مسئلہ یہ تھا کہ انہیں خوف تھا الیکشن مکمل طور پر نہ کھل جائے کیونکہ پی ٹی آئی کی ایک پٹیشن پڑی ہوئی ہے۔