راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس پر سماعت کے دوران احتساب عدالت نے بشریٰ بی بی کی ضمانت منسوخی کا عندیہ دے دیا ہے
جمعرات کو ریفرنس پر سماعت احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے کی ، اس دوران بانی پی ٹی آئی عمران خان کو کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا، جبکہ بشریٰ بی بی کی جانب سے معاون وکیل خالد یوسف چوہدری عدالت میں پیش ہوئے۔
معاون وکیل خالد یوسف نے بشریٰ بی بی کی طبی بنیادوں پر حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی، جس پر پراسیکیوشن ٹیم کی جانب سے مخالفت کی گئی۔
نیب پروسیکیوٹر نے کہا کہ بشریٰ بی بی نہ خود عدالت پیش ہوئی ہیں نہ ان کے وکلا عدالت آئے ہیں،وکلا کی موجودگی میں آج کی سماعت کی تاریخ دی گئی تھی، اگر وکلا ہائی کورٹ میں مصروف تھے تو عدالت کو بتا دیتے۔
نیب پراسیکوٹر نے کہا کہ حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پر بشریٰ بی بی اور وکلا کے دستخط بھی نہیں ہیں، پراسیکیوشن کو شوق نہیں ہے کہ بشریٰ بی بی ہر سماعت پر عدالت میں پیش ہوں، بشریٰ بی بی اگر نہیں آنا چاہتیں تو اپنا پلیڈر مقرر کر دی۔
نیب پراسیکوٹر نے کہا کہ طبی بنیادوں پر حاضری سے استثنیٰ مانگا جا رہا ہے لیکن میڈیکل رپورٹس بھی موجود نہیں ہیں، بشریٰ بی بی کی جانب سے ضمانت کا غلط استعمال کیا جا رہا ہے شو کاز نوٹس جاری کیا جائے۔
جس پر عدالت نے ریمارکس دئے کہ وکلا کا یہی طریقہ کار رہا تو ضمانت منسوخ کر کے وارنٹ دوبارہ جاری ہو سکتے ہیں۔
بشریٰ بی بی کے وکلا کی عدم موجودگی کے باعث کیس کے تفتیشی افسر پر جرح نہ ہو سکی اور عدالت نے 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس پر سماعت کل تک ملتوی کر دی۔