وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی ای) نے آن لائن مالیاتی فراڈ کرنے والے 12 رکنی منظم گینگ کو جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے گرفتار کرلیا۔
ایف آئی اے کے مطابق ملزمان آن لائن مالیاتی فراڈ، بلیک میلنگ، بھتہ خوری، کال سپوفنگ، اور شناخت چھپانے میں ملوث ہیں۔
ملزمان کو چھاپہ مار کاروائی میں ملتان سے گرفتار کیا گیا ہے۔ ملزمان کا فراڈ نیٹ ورک پاکستان سے باہر مشرق وسطی اور دیگر ممالک تک پھیلا ہوا ہے۔
گرفتار ملزمان میں عبد المجید، محمد خالد، عمر فاروق، زبیر احمد، عمر فاروق، محمد ذعیم شامل ہیں۔ کارروائی میں عمران ، عبد العزیز ، عبدالمحسن ، عبدالمجید ، عامر عبد الرشید اور جواد کو بھی گرفتار کیا گیا ہے
ایم ڈی کیٹ میں دھوکہ دہی، ایف آئی اے نے 200 مشتبہ طلبہ کو طلب کرلیا
ملزم جواد کا تعلق افغانستان سے ہے جو خود کو بینک کا نمائندہ ظاہر کر کے شہریوں کو کال کرتے تھے۔
ایف آئی اے نے بتایا کہ ملزمان غیر ملکی شہریوں سے بینک اکاؤنٹس کی معلومات حاصل کرتے۔ ملزمان انگریزی اور عربی زبان میں بھی مہارت رکھتے ہیں۔
ملزمان زبان کی مہارت کو استعمال کرتے ہوئے معصوم شہریوں کو لوٹتے تھے۔ اُن کا فراڈ نیٹ ورک پاکستان سے باہر مشرق وسطی اور دیگر ممالک تک پھیلا ہوا ہے۔
جعلی ویزہ پراسیسنگ ، پرائز ڈسٹری بیوشن فراڈ اور جعلی امداد کے نام پر شہریوں کو آئے روز لوٹتے۔
ملزمان مجرمانہ سرگرمیوں کے لیے جعلی سم کارڈز ، غیر قانونی ایپلیکیشن ، اور غیر قانونی طریقے سے حاصل شدہ شہریوں کا ڈیٹا استعمال کرتے تھے۔
ایف آئی اے کی رپورٹ میں واٹس ایپ ہیکنگ کے واقعات میں اضافے کا انکشاف
ملزمان کو جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لاتے ہوئے گرفتار کیا گیا۔ چھاپہ مار کاروائی میں ملزمان کے قبضے سے 14 عدد سمارٹ فونز برآمد ہوئے۔
ملزمان سے ٹیبلٹ، 11 غیر قانونی انٹرنیشنل سم کارڈز اور انٹرنیشنل بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات بھی برآمد ہوئیں۔
ملزمان سے سپوفنگ سافٹویئر بھی برآمد کر لیا گیا جس سے وہ شہریوں کو فراڈ کالز کرتے تھے۔
ایف آئی اے کا مزید کہنا ہے کہ ملزمان کو گرفتار کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے،ان کے دیگر ساتھیوں کی گرفتاری کیلئے چھاپہ مار کاروائیاں جاری ہیں۔