ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستان میں چین کے سفیر کا بیان حیران کن ہے جو دونوں ممالک کے سفارتی تعلقات کی عکاسی نہیں کرتا۔
واضح رہے کہ پاکستان میں چین کے سفیر جیانگ زیڈونگ نے پہلی مرتبہ عوامی سطح پر سیکیورٹی خدشات کے حوالے سے کہا تھا کہ دونوں ممالک مشترکہ طور پر ان دہشت گردوں کے خلاف کریک ڈاؤن کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا تھا کہ چین دہشت گردانہ حملوں کے مرتکب افراد کے خلاف اقدامات دیکھنا چاہتا ہے اور ایسے حملوں میں ملوث تمام افراد کو سزا دی جا سکتی ہے۔ یہ چین کے لیے ناقابل قبول ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ پاکستانی فریق پاکستان میں کام کرنے والے چینی شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنائے گا۔
عوامی سطح پر ان کے تحفظات کے اظہار کے فوراً بعد وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے چینی سفیر کو یقین دلایا تھا کہ چینی شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔
اس معاملے پر اسلام آباد میں ہفتہ وار پریس بریفنگ کےد وران ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا چینی شہریوں کے ساتھ چند بدقسمت واقعات رونما ہوئے، ہمیں چینی حکومت اور سفارت خانے کی تشویش سے آگاہی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ چینی باشندوں کو بھرپور تحفظ کی فراہمی کیلئے پرعزم ہیں، پاکستان میں چینی باشندے ہمارے اہم مہمان ہیں، پاکستان یہاں چینی باشندوں، منصوبوں اور کمپنیوں کو بھرپور تحفظ و سلامتی کی فراہمی کے لیے پرعزم ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ چینی سفیر کا نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحٰق ڈار کو جواب سفارتی آداب کے خلاف نہیں تھا۔
علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں چینی باشندوں کےحوالےسےافسوسناک واقعات ہوئے ہیں۔ یاد رہے کہ چینی سفیر نے ایک حالیہ بیان میں کہا تھا کہ پاکستان میں چینی باشندوں پر ایک مہینے کے دوران دو حملے ہوئے ہیں جو ناقابل قبول ہیں۔