کراچی جے علاقے لیاری لی مارکیٹ کے قریب گھر سے 12 سالہ لڑکی سمیت ایک ہی خاندان کی چار خواتون کے لرزہ خیز قتل کی واردات میں ایک اور اہم پیش رفت ہوئی ہے، پولیس نے ملزم بلال کے بعد ایک اور ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔
کراچی میں 19 اکتوبر کو لی مارکیٹ کے علاقے بانٹوا گلی، جو لیاری کی مشہور کھجور مارکیٹ بھی کہلاتی ہے، کی ایک تنگ گلی میں قائم سینکڑوں فلیٹوں اور بھیڑ کے درمیان واقع بلڈنگ کی ساتویں منزل پر ایک فلیٹ سے چار لاشیں ملی تھیں۔
پولیس کے بیان میں بتایا گیا کہ قتل ہونے والی خواتین میں 60 سالہ شمشاد بیگم، ان کی 21 سالہ بیٹی مدیحہ، 12 سالہ نواسی علینہ اور 22 سالہ بہو عائشہ سمیر شامل ہیں۔
پولیس کے مطابق ان تمام خواتین کو تیز دھار آلے سے گلا کاٹ کر قتل کیا گیا۔
کراچی میں ٹریفک حادثات کی سب سے بڑی وجہ ہیوی ٹریفک کیلئے قانون پرعملدرآمد نہ ہونا ہے
واقعہ کے بعد گھر کے سربراہ فاروق نے پولیس کو بتایا تھا کہ میں رات کو اپنی بیٹی کو چھوڑنے گیا تھا، جب واپس آیا تو گیٹ اندر سے کسی نے نہیں کھولا، چابی سے دروازہ کھول کر اندر داخل ہوا تو دیکھا کہ اہلیہ، بیٹی، نواسی اور بہو کی گلا کٹی لاشیں موجود تھیں۔
پولیس نے ابتدائی طور پر مقتولہ شمشاد بیگم کے شوہر فاروق سومرو کی مدعیت میں ایف آئی آر نامعلوم فرد کے خلاف درج کی۔
قتل کے کچھ ہی گھنٹوں میں تحقیقات کے لیے جب گھر کے تمام مردوں کو طلب کیا گیا، تو پولیس حکام کے مطابق انہیں مقتولہ شمشاد بیگم کے بیٹے بلال پر شبہ ہوا جس کے ہاتھوں پر زخم کے نشان تھے۔
پولیس نے اسے شبے میں گرفتار کیا اور پھر بلال نے جرم کا اعتراف بھی کر لیا۔ پولیس نے ملزم کو ہاتھوں پر لگے زخم کی بنیاد پر حراست میں لیا تھا۔
پولیس حکام نے ملزم بلال کے بارے میں بتایا تھا کہ وہ اپنی پہلی بیوی کو طلاق دے چکا ہے۔ جس کا الزام اس نے اپنے گھر کی خواتین کی آزاد خیالی، باہر گھومنے پھرنے اور ٹک ٹاک بنانے کی وجہ قرار دیا۔ ملزم بلال اب جہاں دوسری شادی کرنا چاہتا تھا تو اس میں رکاوٹ آ رہی تھی کیوں کہ وہ گھر چھوڑ چکا تھا اور اس کے پاس رہنے کے لیے کوئی جگہ نہیں تھی۔
پولیس کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ملزم بلال نے اسی فلیٹ کو اپنے نام کرنے کا مطالبہ بھی کیا تھا جس پر گھر والے منع کر چکے تھے ۔ ملزم اپنے گھر والوں سے ناراض تھا اور تحریری طور پر لاتعلقی اختیار کر چکا تھا۔
پاکستانی طلبہ کے خطرناک مذاق نے دنیا بھر کی توجہ سمیٹ لی
ملزم کے بہنوئی حسیب کا کہنا تھا کہ بلال دو ماہ سے جس خاندان میں شادی کرنا چاہ رہا تھا۔ وہ بھی اسے فلیٹ اپنے نام کرانے پر اکسا رہے تھے۔ وہ دو ماہ سے اسی خاندان کے ساتھ مقیم تھا۔ ان کے خاندان کے ہمراہ عمرے پر بھی گیا تھا اور دو ہفتے قبل لوٹا تھا جس کے بعد اس نے دعویٰ کیا کہ اس کا نکاح اس خاندان کی ایک لڑکی سے سعودی عرب کے شہر مدینہ میں ہو گیا ہے۔ لیکن اس کا کوئی ثبوت اس نے پیش نہیں کیا۔
انہوں نے بتایا کہ ہمیں یہ سننے میں ضرور آیا کہ فلیٹ اپنے نام کرانے کی ضد پر اس کی اکثر گھر والوں سے تکرار ہوتی رہتی تھی جس سے سب ہی گھر کے افراد تنگ تھے۔
محمد ذیشان نامی ایک محلہ دار نے امریکی خبر رساں ادارے کو بتایا تھا کہ ملزم بلال کی والدہ بہت جی دار خاتون تھیں۔ ان کے سامنے کوئی ٹھہر نہیں سکتا تھا۔ ایک لڑکا گھر میں چار قتل کر دے اور کوئی آواز نہ آئے، مزاحمت نہ ہو، یہ بات دل تسلیم نہیں کرتا۔ ایسا لگتا ہے کہ یہ کام بلال نے اکیلے نہیں کیا۔
نوشہرہ میں گاڑی پر فائرنگ سے 2 بھائیوں سمیت 3 افراد جاں بحق
تفتیشی حکام کے مطابق پہلے سے گرفتار ملزم بلال نے دوران تفتیش شہزاد کا نام بتایا تھا، اور اب گرفتار ملزم کی شناخت شہزاد کے نام سے جاری کی گئی ہے۔
تفتیشی حکام نے بتایا کہ مرکزی ملزم بلال نے انکشاف کیا تھا کہ اس نے دوست شہزاد کے اکسانے پر اپنی گھر کی خواتین کا گلا کاٹ کر قتل کیا تھا، دوران تفتیش ملزم بلال نے بتایا کہ آئے روز شہزاد میرے گھر کی خواتین کو قتل کرنے کا کہتا تھا۔
پولیس حکام کے مطابق شہزاد مرکزی ملزم بلال کے محلے کا قریبی دوست ہے، جسمانی ریمانڈ حاصل کرنے کے بعد گرفتار ملزم شہزاد سے مزید تفتیش کا عمل جاری ہے۔