فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ملک کے 45 شہروں میں غیر منقولہ جائیدادوں کی قیمتوں میں 80 فیصد تک اضافہ کردیا ہے۔
جن شہروں میں جائیداد کی قیمتوں پر نظر ثانی کی گئی ہے، ایف بی آر نے وہاں مقام کے لحاظ سے فی مرلہ شرحیں بتائی ہیں۔ فہرست یہ بھی بتاتی ہے کہ جائیدادیں رہائشی ہیں یا تجارتی۔
ایف بی آر نے اس سے قبل جائیداد کی قیمتوں میں چار بار 2018، 2019، 2021 اور 2022 میں نظر ثانی کی تھی۔ اب دو سال سے زائد عرصے کے بعد ایف بی آر نے غیر منقولہ جائیدادوں کے لیے نئی قیمتیں جاری کی ہیں۔
ایف بی آر نے جائیداد کی قیمتوں کو حقیقی مارکیٹ ریٹ کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کے لیے نمایاں طور پر بڑھایا ہے۔
ایف بی آر کی جانب سے پراپرٹی ویلیوز کو قانون و انصاف ڈویژن کی منظوری کے بعد جاری کیا گیا۔
ایف بی آڑ کی جانب سے 45 شہروں میں جائیداد کی قیمت میں نظرثانی کی گئی ہے جن میں ایبٹ آباد، اٹک، بہاولنگر، بنوں، بھکر، چکوال، چنیوٹ، ڈیرہ اسماعیل خان، ڈی جی خان، فیصل آباد، گھوڑا گلی، گھوٹکی، گوجرانوالہ، گجرات، حافظ آباد، ہری پور، حیدرآباد، جھنگ، جہلم، قصور، کوہاٹ، خوشاب، کوٹلی ستیاں، لاڑکانہ، لودھراں، منڈی بہاؤالدین، مانسہرہ، مردان، میانوالی، میرپورخاص، مری، ننکانہ، نارووال، نوشہرہ، اوکاڑہ، پاکپتن، پشاور، ساہیوال، شیخوپورہ، سیالکوٹ، سکھر، ٹارگٹ کلنگ ٹوبہ ٹیک سنگھ، وہاڑی اور وزیر آباد شامل ہیں۔
تاہم، 11 شہروں میں قیمتیں جوں کی توں رکھی گئی ہیں، ان شہروں میں اسلام آباد، راولپنڈی، بہاولپور، گوادر، کراچی، لاہور، لسبیلہ، ملتان، کوئٹہ، رحیم یار خان اور سرگودھا شامل ہیں۔
ایف بی آر نے تمام نوٹیفیکیشنز ویب سائٹ اپ لوڈ کر دیے ہیں جن میں نظر ثانی کی وضاحت کی گئی ہے، آپ یہاں کلک کرکے اطلاعات کی فہرست تک رسائی حاصل کرسکتے ہیں۔