چین میں سرکاری خواتین ملازمین کو فون کر کے نامناسب سوالات پوچھے جانے کا سلسلہ شروع ہونے پر حکومت کو کڑی تنقید کا سامنا ہے۔ چینی میڈیا کے مطابق خواتین سے پوچھا جا رہا ہے کہ کیا وہ ماں بننے والی ہیں، اور انہیں حاملہ ہونے کے لیے بھی دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔
کئی خواتین نے اس طرح کی فون کالز کی تصدیق کی ہے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ یہ ایک وسیع مسئلہ بن چکا ہے۔ چینی میڈیا کے مطابق، یہ معاملہ ملک میں آبادی میں مسلسل کمی کے رجحان کی وجہ سے سامنے آیا ہے۔
2023 میں چین میں صرف 90 لاکھ بچوں کی پیدائش ہوئی جو کہ 1949 کے بعد سب سے کم ہے۔ اس تناظر میں حکومت نے آبادی کی بڑھوتری کے لیے اقدامات کرنے کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔
چین نے 2020 میں اپنی ایک بچہ پالیسی کو ختم کیا تھا۔ اس پالیسی کے تحت ایک سے زیادہ بچے پیدا کرنے والوں پر بھاری جرمانے عائد کیے جاتے تھے۔ اس تبدیلی کا مقصد آبادی کی تعداد میں اضافہ کرنا اور معاشرتی و اقتصادی ترقی کو فروغ دینا تھا۔
یہ نامناسب فون کالز آبادی کی کمی کے مسئلے پر حکومت کی مایوسی کی عکاسی کرتی ہیں۔ اس صورتحال نے خواتین کی صحت اور حقوق کے حوالے سے نئے سوالات اٹھائے ہیں، اور اس بات کی ضرورت کو اجاگر کیا ہے کہ آبادی کے مسائل کو حل کرنے کے لیے زیادہ ذمہ دارانہ اور اخلاقی طریقے اپنانے کی ضرورت ہے۔