وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے اسموگ کے خاتمے کے لیے بھارت سے کے ساتھ مل کر کام کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسموگ کے خاتمے کے لیے بھارت کے ساتھ سفارتکاری کرنا ہوگی، بھارتی اور پاکستانی پنجاب کو مل کر اسموگ کے مسئلے کا حل نکالنا ہوگا۔
لاہور میں دیوالی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا کہ کسی تفریق کے بغیر ہم سب پاکستانی ہیں، دیوالی پر سب کو مبارکباد پیش کرتی ہوں، پاکستان میں تمام شہری برابر ہیں، اقلیت ہمارے سرکا تاج ہیں، تمام ہندو برادری کو مبارکباد پیش کرتی ہوں، اقلیتوں کا تحفظ ہماری اولین ترجیح ہے۔
مریم نواز نے مزید کہا کہ دیوالی کا چراغ دلوں کو جوڑتا ہے، ہندو، سکھ اور عیسائی سب پاکستانی ہیں، ہمارے درمیان کوئی تفریق نہیں ہے، نوازشریف ملک سے باہر ہیں ورنہ ان کے ساتھ آتی، نوازشریف نے مجھے اقلیت کہنے سے منع کیا۔
وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ جلدہی اقلیتی کارڈ متعارف کرائیں گے، اقلیتوں کے تحفظ کے لیے کام کررہے ہیں، اقلیتوں کے فنڈز کودگنا کررہے ہیں، اقلیتوں نے پاکستان کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا۔
لاہور میں اسموگ کا بھارت 30 فیصد، ہم خود 70 فیصد ذمہ دار ہیں، مریم اورنگزیب
انہوں نے مزید کہا کہ مستحق اقلیتی افراد کو مانیارٹی کارڈ کے ذریعے 10 ہزار 500 روپے دیں گے، دیوالی کے تہوار پر 1400خاندانوں کے لیے فی کس 15 ہزار عیدی کا تحفہ ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا کہ اسموگ کا مسئلہ سیاسی نہیں انسانی ہے، بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ کو خط لکھنے کا سوچ رہی ہوں، بھارتی اور پاکستانی پنجاب کو مل کر اسموگ کے مسئلے کا حل نکالنا ہوگا۔
واضح رہے کہ لاہور میں موسم سرما کے باقاعدہ آغاز سے قبل ہی فضائی آلودگی انتہائی نقصان دہ حد تک بڑھ چکی ہے، اتوار کو پنجاب کا صوبائی دارالحکومت دنیا کا آلودہ ترین شہر بن گیا اور اس کا ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) 707 کی انتہائی نقصان دہ حد تک پہنچ گیا تھا۔
فضائی آلودگی کے اعداد و شمار مرتب کرنے والی ویب سائٹ آئی کیو ایئر ڈاٹ کام کے مطابق صفر سے 50 اے کیو آئی کو بہترین جبکہ 51 سے 100 اے کیو آئی کو معتدل تصور کیا جاتا ہے، اسی طرح 101 سے 150 اے کیو آئی کو حساس گروپ کے افراد کےلیے غیر صحت مند، 151 سے 200 اے کیو آئی کو غیر صحت مند، 201 سے 300 اے کیو آئی کو انتہائی غیر صحت مند جبکہ 301 سے زائد اے کیو آئی کو انتہائی نقصان دہ قرار دیا جاتا ہے۔
دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ میں اسموگ کے تدراک کے لیے دائر نئی درخواست پر گزشتہ سماعت کا تحریری حکم جاری کر دیا۔ عدالت نے محکمہ ماحولیات سمیت دیگر فریقین سے جواب طلب کرلیا۔
لاہور ہائیکورٹ کےجسٹس شاہد کریم نے جوڈیشل ایکٹیوزم پینل کی درخواست پر سماعت کی، درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ 26 ویں آئینی ترمیم کے تحت کلین کلائمیٹ انوائرمنٹ دینا حکومت کی ذمہ داری ہے۔
عدالت نے قرار دیا کہ سموگ کا مسئلہ عوام کے بنیادی انسانی حقوق سے جڑا ہے۔
عدالت نے محکمہ ماحولیات سمیت دیگر فریقین سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔