پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی نجکاری کے لیے حکومت کی کوشش میں چھ ممکنہ دعویداروں میں سے صرف ایک بولی جمع کرائی ہے۔
بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق وزارت نجکاری کے ترجمان احسن اسحاق نے تصدیق کی کہ ایک نامعلوم بولی دہندہ نے منگل کی آخری تاریخ تک مطلوبہ ”پیشگی رقم“ نجکاری کمیشن کے پاس جمع کرادی۔ ترجمان نے دلچسپی رکھنے والے فریق کی شناخت ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔
واضح رہے کہ 6 گروپس کو خسارے سے دوچار پی آئی اے کے حصص کے ممکنہ خریداروں کے طور پر شارٹ لسٹ کیا گیا تھا۔
ان میں ایئر بلیو لمیٹڈ، عارف حبیب کارپوریشن لمیٹڈ، ایئر عربیہ، YB ہولڈنگز پرائیویٹ، پاک ایتھنول پرائیویٹ، اور رئیل اسٹیٹ کمپنی بلیو ورلڈ سٹی شامل ہیں۔ ان شارٹ لسٹ ناموں کے باوجود صرف ایک ہی ادارے نے سنجیدگی کا مظاہرہ کیا۔
پی آئی اے کون خرید سکتا ہے، حکومت نے شرائط جاری کردیں
اس سے قبل وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے حال ہی میں 37 ماہ کے 7 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پروگرام کے تحت بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ حکومت کی وابستگی کے تحت نومبر میں پی آئی اے کی نجکاری کے منصوبے کی تصدیق کی تھی۔
پی آئی اے کی نجکاری کے باوجود تقریباً 49 فیصد شیئرزحکومت کے پاس رہیں گے