امریکی صدارتی انتخابات میں ایک ہفتے سے بھی کم وقت باقی ہے، اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر صارفین کے درمیان انتخابی غلط معلومات، آرٹیفیشل انٹیلی جنس سے تیار کردہ تصاویر، اور سازشی نظریات کی بڑھتی ہوئی سرگرمی دیکھنے میں آ رہی ہے۔ کچھ صارفین نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں پلیٹ فارم کی جانب سے ”ہزاروں ڈالر“ کی ادائیگی کی جا رہی ہے۔
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق ایکس پر متعدد ہینڈلز ایسے نیٹ ورکس میں سرگرم ہیں جو امریکی انتخابات کے حوالے سے غلط معلومات پھیلانے میں ملوث ہیں۔ کچھ صارفین نے بتایا کہ وہ اپنی پوسٹس کے ذریعے پیسے کما رہے ہیں، جبکہ دیگر نے اپنے مواد کو دوبارہ شیئر کرکے آمدنی حاصل کی ہے۔
گروپ چیٹس کا استعمال: صارفین باہمی تعاون کے ذریعے ایک دوسرے کی پوسٹس کو شیئر کرتے ہیں، جسے وہ ”ایک دوسرے کی مدد کرنے کا طریقہ“ قرار دیتے ہیں۔
امیدواروں کی حمایت: مختلف صارفین ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈیموکریٹک امیدوار کملا ہیرس کی حمایت کرتے ہیں، اور کچھ تو آزاد امیدواروں کی حمایت بھی کرتے ہیں۔ بہت سے پروفائلز، جو خود کو سرکاری مہموں سے غیر جانبدار کہتے ہیں، سیاسی پوسٹس کے لیے رابطہ کرتے ہیں۔
ایکس کی نئی پالیسیاں: اس مہینے کے شروع میں ایکس نے اپنے قواعد کو اپ ڈیٹ کیا ہے، جس کے تحت پریمیم صارفین کو ان کی مصروفیت کے حساب سے ادائیگیاں کی جاتی ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ادائیگیاں اشتہار کے نظارے کی بجائے پسند، شیئرز، اور تبصروں پر منحصر ہیں۔
صارفین کے تجربات: ایک صارف نے کہا کہ وہ روزانہ 16 گھنٹے ایکس پر مواد پوسٹ کرتا ہے اور تقریباً ایک کروڑ 10 لاکھ آرا حاصل کر چکا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ ”ہزارسے کچھ کم“ کی آمدنی حاصل کی، اور کچھ صارفین تو پانچ ہزار ڈالر سے زیادہ کمارہے ہیں۔
غلط معلومات کی نوعیت: ایکس پر پھیلنے والی غلط معلومات میں انتخابی دھوکہ دہی کے دعوے شامل ہیں، جنہیں امریکی حکام نے مسترد کیا ہے۔ ایک صارف نے AI-generated تصویر بنائی جس میں کملا ہیرس کو جوانی میں میکڈونلڈز میں کام کرتے دکھایا گیا، جس نے ایک سازش کی تھیوری کو جنم دیا۔