Aaj Logo

اپ ڈیٹ 30 اکتوبر 2024 06:29pm

برطانیہ میں قاضی فائز کی گاڑی پر حملہ، پی ٹی آئی مظاہرین کیخلاف کارروائی کا اعلان

برطانیہ کی قانونی درسگاہ مڈل ٹیمپل میں سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے اعزاز میں تقریب منعقد ہوئی اور انہیں مڈل ٹیمپل میں بطور بینچرمنتخب کیا گیا۔ تاہم ان کی وہاں سے روانگی کے وقت پی ٹی آئی کارکنوں نے قاضی فائز اور پاکستانی ہائی کمشن کی گاڑی پر حملہ کردیا۔

جس وقت سابق چیف جسٹس قاضی فائز تقریب میں شریک تھے اس دوران پی ٹی آئی کارکنوں کی بڑی تعداد درسگاہ کے باہر قاضی فائز کے خلاف احتجاج کررہی تھی۔

لندن میں تقریب کے بعد قاضی فائزعیسی اپنی اہلیہ کے ہمراہ نکلے تو ان کی گاڑی روکنے اور اس کے شیشے توڑنے کی کوشش کی گئی۔ پی ٹی آئی کارکنوں نے پاکستانی ہائی کمیشن کی گاڑی پرحملہ کیا۔

ادھر وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی اسے افسوسناک واقعہ قرار دیا اور شدید الفاظ میں مذمت کی۔ ساتھ ہی انہوں نے وفاقی وزیرداخلہ کا نادراکوحملہ آوروں کی شناخت کے لئے فوری اقدامات کا حکم دے دیا۔

محسن نقوی نے کہا کہ فوٹیجزکےذریعے حملہ آوروں کی نشاندہی کی جائے، حملہ آوروں کیخلاف قانونی کارروائی کی جائے گی، پاکستان میں ایف آئی آردرج کرکے مزید کارروائی کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ حملہ آوروں کے شناختی کارڈ بلاک اورپاسپورٹ منسوخ کئے جائیں گے، حملہ آوروں کی شہریت منسوخ کرنے کیلئے فوری کارروائی کی جائے گی، شہریت منسوخی کا کیس منظوری کے لئے کابینہ بھیجا جائے گا۔

وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ کسی کوبھی اس طرح کے حملے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

پاکستانی ہائی کمیشن نے بھی لندن میں سابق چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی گاڑی پر حملے کے خلاف لندن میں مقدمہ درج کرانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

خیال رہے کہ پی ٹی آئی کے کارکن شام سے لندن کے مڈل ٹیمپل کے باہر احتجاج کر رہے تھے۔ اس موقع پر ملیکہ بخاری، ذلفی بخاری، اظہر مشوانی اور دیگر نے مظاہرین سے خطاب بھی کیا تھا۔

خیال رہے کہ قاضی فائز عیسیٰ نے اسی عظیم قانونی درسگاہ سے قانون کی تعلیم حاصل کی تھی اور ان کے والد قاضی عیسیٰ بھی مڈل ٹیمپل کے گریجویٹ تھے جبکہ قاضی فائز عیسیٰ نے بھی 42 سال قبل یہیں سے قانون کی تعلیم مکمل کی جبکہ ان کی صاحبزادی سحر قاضی نے بھی اسی ادارے سے قانون کی ڈگری مکمل کر رکھی ہے۔

سپریم کورٹ حکام کے مطابق سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو اس سال مئی میں تقریب میں شرکت کی دعوت دی گئی تھی۔

قاضی فائز عیسیٰ نے مڈل ٹیمپل کی انتظامیہ کو آگاہ کیا تھا کہ وہ 25 اکتوبر کو اپنی ریٹائرمنٹ کے بعد ہی شرکت کر سکتے ہیں جس پر ان کے اعزاز میں تقریب کی تاریخ 29 اکتوبر مقرر کی گئی، اس موقع پر مڈل ٹیمپل انتظامیہ نے بینچرز کے اعزاز میں عشائیے کا اہتمام بھی کر رکھا ہے۔

مڈل ٹیمپل لندن کی چار تاریخی اور معتبر قانونی اداروں میں سے ایک ہے، ان اداروں میں قانون کے طلبہ کو تربیت دی جاتی ہے اور وکالت میں داخلہ کے لیے لائسنس دیا جاتا ہے۔

مڈل ٹیمپل لندن کے چار تاریخی اور معتبر قانونی اداروں میں سے ایک ہے جنہیں ’اِنز آف کورٹ‘ کہا جاتا ہے، ان اداروں میں قانون کے طلبہ کو تربیت دی جاتی ہے اور وکالت میں داخلے کا لائسنس دیا جاتا ہے۔

مڈل ٹیمپل کی بنیاد 14ویں صدی میں رکھی گئی تھی اور یہ صدیوں سے برطانوی قانونی نظام کے مرکز میں ایک اہم مقام رکھتی ہے۔

یہ ادارہ وکلا کو بار میں شمولیت کے لیے تربیت اور لائسنس فراہم کرتا ہے۔ اس کے ممبران میں نہ صرف برطانوی بلکہ عالمی سطح پر کئی اہم قانونی شخصیات شامل رہی ہیں، مڈل ٹیمپل کے گریجویٹس میں سر تھامس مور، ایڈمنڈ برک اور مہاتما گاندھی جیسی اہم شخصیات شامل ہیں۔

ایسے موقع پر جب قاضی فائز عیسیٰ کو مڈل ٹیمپل میں بطور بینچر شامل کیا گیا ہے تو تحریک انصاف نے ادارے کے باہر سابق چیف جسٹس کے خلاف احتجاج کا اعلان کیا ہے۔

اس سلسلے میں نہ صرف پارٹی کی برطانیہ میں مقامی قیادت متحرک ہو چکی ہے بلکہ مرکزی قیادت نے بھی کارکنان کو اس احتجاج میں شامل ہونے کی کال دے دی ہے۔

سابق ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے بھی برطانیہ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی سے اس احتجاج میں شامل ہونے کی اپیل کی ہے۔

Read Comments