ایرانی حکومت کی ترجمان فاطمہ مہاجرانی کا کہنا ہے کہ فوج کے لیے مختص بجٹ میں تقریباً 200 فیصد اضافے کی تجویز رکھی گئی ہے۔
ایران کے سرکاری میڈیا کے مطابق حکومتی ترجمان فاطمہ مہاجرانی نے بتایا کہ اسرائیل سے جنگ کے آغاز کے بعد سے دفاعی اخراجات میں 200 فیصد تک اضافہ دیکھا گیا ہے۔
حکومتی ترجمان نے کہا ہے کہ غزہ اور لبنان میں اسرائیلی فوج کی کارروائیوں کے باعث تناؤ بڑھ رہا ہے۔ ایک تجویز میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ فوجی بجٹ میں یہ اضافہ 3 گنا کیا جائے۔
حکومتی ترجمان فاطمہ مہاجرانی نے بتایا کہ منصوبہ بند دفاعی بجٹ میں اضافہ حکومت کی جانب سے پارلیمنٹ میں منظوری کے لیے پیش کی گئی تجویز کا حصہ ہے جسے مارچ 2025 متک حتمی شکل دینے کی توقع ہے۔
تھنک ٹینک اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (SIPRI) کے مطابق 2023 میں ایران کے فوجی اخراجات تقریباً 10.3 بلین ڈالر تھے جو کہ 2022 میں 6.85 ارب ڈالر تھا۔
اسی برس اسرائیل نے فوج پر 27.5 بلین ڈالر خرچ کیے تھے جب کہ 2024 میں امریکا نے 12.5 ارب ڈالر کی فوجی امداد فراہم کی تھی۔
یاد رہے کہ یکم اکتوبر کو ایران نے اسرائیل پر 200 سے زائد ڈرونز اور میزائل برسائے تھے جس کے جواب میں 3 روز قبل اسرائیل نے بھی تہران کے ملٹری بیسز کو نشانہ بنایا تھا۔