26 ویں ویں آئینی ترمیم کے بعد سندھ ہائیکورٹ کا اہم اقدام سامنے آیا ہے، متوقع آئینی بینچ، ریگولر بینچز کے لیے کیسز علیحدہ کرنے کا عمل شروع ہوگیا۔
جس کے بعد سندھ ہائیکورٹ نے برانچز کو فائلوں کی کلاسیفیکیشن کرنے کی ہدایت جاری کردیں۔ واضح رہے کہ سندھ ہائیکورٹ میں 21 ہزار آئینی درخواستیں زیر التواء ہیں۔
ایڈیشنل رجسٹرار نے عدالت کو 21 ہزار آئینی کیسز کی کلاسیفیکیشن کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
اسسٹںٹ رجسٹرار کے مطابق آئینی کیسز کی نشان دہی کرکے درست شیڈولنگ کی جائے، تمام کارروائی مکمل کرے رپورٹ جلد جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔
اسسٹںٹ رجسٹرار کا کہنا ہے کہ کلاسیفیکیشن کے باعث برانچز میں پبلک ڈیلنگ کا وقت محدود رہے گا، دوپہر 12 بجے کے بعد وکلا، عوام اور سائلین برانچ میں داخل نہ ہوں۔