روسی فیڈریشن کونسل کی سپیکر ویلنٹینا مٹوینکو نے پاکستانی سینیٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسلم امہ روس میں قیام امن، وطن کے دفاع اور دیگر شعبوں میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔
ویلنٹینا مٹوینکو نے پیر کو پاکستانی سینیٹ کے اجلاس میں شرکت کی۔
اس موقع پر چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ روسی فیڈریشن کونسل کی سپیکر ویلنٹینا مٹوینکو کو اجلاس میں شرکت پر خوش آمدید کہتے ہیں۔
یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ویلنٹینا مٹوینیکو گورنس ، سیاست اور سفارتکاری کا وسیع تجربہ رکھتی ہیں، سینٹ پیٹس برگ کی گورنر کے طور پر انہوں نے بہترین کام کیا۔
یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پاکستان اور روس کے مضبوط تعلقات ہی، روسی فیڈریشن کی اسپیکر کا دورہ دو طرفہ تعلقات کو مزید بہتر کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ایک دوسروں کے تجربات سے سیکھنا چاہیے، آج کا اجلاس دوطرفہ تعلقات کو مستحکم کرنے کے لیے اہم ہے، اس دورے سے پاکستان روس کے درمیان تعلقات کے نئے مواقع میسر آئیں گے۔
ہمیں غیر قانونی پابندیوں کی حوصلہ شکنی کرنی ہوگی، ویلنٹینا مٹوینکو
ویلنٹینا مٹوینکو نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسلمان روسی معاشرے کا اہم حصہ ہیں، مسلم امہ روس میں قیام امن، وطن کے دفاع اور دیگر شعبوں میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔
ویلنٹینا مٹوینکو نے کہا کہ پاکستان میں خواتین کو جتنی عزت دی جاتی ہے وہ دیکھ کر خوشی ہوئی، بینظر بھٹو کی کتاب، ”ڈاٹر آف ایسٹ“ روسی زبان میں بھی شائع ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ آپ کا ملک قدیم روایت و ثقافت کا حامل ہے، دونوں ممالک کے تعلقات کی ایک تاریخ ہے، دونوں ممالک کے بین الاقوامی دنیا کے ساتھ تعلقات کو لے کر نقطہ نظر میں مماثلت ہے، آپ کا ملک آٹھویں بار اقوام متحدہ کی غیرمستقل نشست پرمنتخب ہوا ہے۔
ویلنٹینا مٹوینکو نے کہا کہ میں سینیٹ کا شکریہ ادا کرتی ہوں، میں تمام سینیٹرز اور یوسف رضا گیلانی کا شکریہ ادا کرتی ہوں، میرے اس دورے سے دونوں ممالک کے تعلقات مزید بہتر ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم ایک ہوکر اپنے ملکوں کے لیے زراعت کے لئے کام کریں گے، ہم دونوں ملکوں کو اپنے عوام کے لیے سوچنا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ روسی وزیر اعظم کا دورہ روس پاکستان تعلقات بڑھانے میں اہم کردار ادا کرے گا، مجھے یقین ہے کہ ہم عالمی سلامتی اور استحکام میں اہم کردار ادا کریں گے۔
ویلنٹینا مٹوینکو نے کہا کہ ہمیں حیاتیاتی اور کیمیائی ہتھیاروں کی ممانعت اور غیر قانونی پابندیوں کی حوصلہ شکنی کرنی ہوگی، ہم تمام شعبوں میں تعاون اور معاملات کو سیاسی انداز میں حل پر اتفاق برقرار رکھیں گے۔
ویلنٹینا مٹوینکو نے کہا کہ سینیٹ اجلاس کا آغاز قومی ترانے سے ہوا، قومی ترانہ بہت اہمیت کا حامل ہوتا ہے، پاکستان زندہ باد، پاکستان روس دوستی زندہ باد۔
’نئے ورلڈ آرڈر میں روس قائدانہ اور اہم ساتھی ہوسکتا ہے‘
خصوصی سینیٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ روسی پارلیمانی وفد کو خوش آمدید کہتے ہیں، نئے ورلڈ آرڈر میں ہم سمجھتے ہیں کہ روس قائدانہ اور اہم ساتھی ہوسکتا ہے۔
علی ظفر نے کہا کہ ہم صحت اور تعلیم کو پروموٹ کرنا چاہتے ہیں، پارلیمانی تعلقات ان گولز کو حاصل کرنے میں اہم سنگ میل ثابت ہوسکتے ہیں، روس اور پاکستان کے مابین دوستی کا رشتہ مزید بہتر ہوسکتا ہے۔
’پاکستان علاقائی اورعالمی امن کے لئے روس سے مل کر کام کرنے کا خواہاں‘
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہم روسی سپیکر کا سینیٹ میں خیر مقدم کرتے ہیں، روسی وفد کا دورہ دونوں ملکوں کے درمیان بڑھتے تعلقات کی عکاسی کرتا ہے،روس اور پاکستان کے درمیان تعلقات مختلف شعبوں میں قریبی تعاون پر مبنی ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان توانائی اور مواصلات سمیت مختلف منصوبوں پر کام ہورہا ہے، پاکستان علاقائی اورعالمی امن کے لئے روس سے مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے۔