خاتون کو اپنے بوائے فرینڈ کے ساتھ چھپن چھپائی کا کھیل کھیلنا مہنگا پڑگیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی ریاست فلوریڈا میں ایک خاتون کو سوٹ کیس کے اندر اپنے بوائے فرینڈ کو چھپانے پر سیکنڈ ڈگری قتل کا قصوروار ٹھہرایا گیا ہے۔ یہ فیصلہ ایک مقدمے کی سماعت کے بعد آیا جس نے واقعے کی تفصیلات سے پردہ اٹھایا۔
رپورٹ کے مطابق 47 سالہ سارہ بون نے دعویٰ کیا کہ وہ اور اس کا 42 سالہ بوائے فرینڈ جارج ٹوریس نے شراب پینے کے بعد چھپن چھپائی کا کھیل شروع کر دیا۔
اورنج کاؤنٹی شیرف کے دفتر سے گرفتاری کے حلف نامے کے مطابق شراب کے نشے میں دھت جارج ٹوریس نے سوچا کہ اس کھیل کے دوران سوٹ کیس کے اندر چھپنا ایک منفرد عمل ہوگا۔
جب سارہ بون نے جارج ٹوریس کو سوٹ کیس کے اندر بند کردیا تو اس نے دیکھا کہ اس کی دو انگلیاں باہر ہی رہ گئیں۔ سارہ نے سوچا کہ جارج سوٹ کیس سے باہر آجائے گا اور پھر وہ سونے چلی گئی۔
رپورٹ کے مطابق جب اگلی صبح سارہ نے جارج ٹوریس کو سوٹ کیس میں مردہ پایا تو اس نے فوراً 911 پر کال کی۔ جب پولیس پہنچی، تو انہیں ٹوریس کی لاش ایک دروازے کے قریب رکھے سوٹ کیس سے ملی۔ سارہ نے پولیس کو بیان میں کہا کہ جب وہ اسے چھوڑ کر گئی تھی تو اسے نہیں لگتا تھا کہ ٹوریس اندر پھنس گیا، کیونکہ اسے لگا کہ وہ صبح باہر نکل آئے گا۔
اٹارنی کے دفتر نے اطلاع دی کہ سارہ کے فون پر ریکارڈ کردہ ویڈیوز میں دکھایا گیا ہے کہ ٹوریس چلا چلا کر سوٹ کیس سے باہر نکلنے کو کہہ رہا ہے، جبکہ سارہ نے ہنستے ہوئے اس کو نظر انداز کر دیا۔
مقدمے کی سماعت کے دوران، ملزمہ نے اپنے دفاع میں موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ اس کا ٹوریس کو قتل کرنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔ اس نے دعویٰ کیا کہ اس کے اقدامات اپنے دفاع میں تھے، الزام لگایا کہ ٹوریس نے پہلے اس کے ساتھ بدسلوکی کی تھی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق 10 دن مقدمے کی سماعت کے بعد عدالت نے سارہ بون کو دوسرے درجے کے قتل کا مجرم قرار دیا۔ اٹارنی کے دفتر کے بیان کے مطابق ملزمہ کو 2 دسمبر کو سزا سنائی جائے گی۔ یہ واقعہ سال 2020 میں پیش آیا تھا۔