پاکستان کو چیمپئنز ٹرافی جتوانے والے ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے قومی وائٹ بال ٹیم کے کپتان گیری کرسٹن کے مستفعی ہونے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ کھلاڑیوں کی سلیکشن کے معاملے پر کوچ سے مشاورت کرنا ضروری ہے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ مکی آرتھر سابق جنوبی افریقی کرکٹر گیری کرسٹن کے حق میں بول پڑے۔
مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے قومی کرکٹ ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے لکھا ’آپ ٹیم کی سلیکشن کوچ کی رائے کے بغیر نہیں کر سکتے، کوچ کھلاڑیوں کی کارکردگی کو بہتر انداز میں جانتا ہے‘۔
انہوں نے کہا ’کوچز کو کھلاڑیوں سے روزانہ کی بنیاد پر بات چیت کرنی چاہیے اور کھلاڑیوں کو واضح رول دینا چاہیے اور ان کی کارکردگی کا فیڈ بیک دینا چاہیے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ آپ سلیکشن کے معاملات میں کوچ کے کردار کو نظر انداز نہیں کرسکتے، اس حوالے سے کوچ کے کردار کو سنجیدگی سے لینا چاہیئے۔
واضح رہے کہ پاکستان وائٹ بال ٹیم کے ہیڈ کوچ گیری کرسٹن اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے، پاکستان کرکٹ بورڈ نے ان کا استعفیٰ منظور کرتے ہوئے ٹیسٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ جیسن گلیپسی کو دورہ آسٹریلیا کے لیے کوچ مقرر کردیا۔
گیری کرسٹن نے پی سی بی اور سلیکشن کمیٹی کے رکن عاقب جاوید سے اختلافات کی وجہ سے استعفیٰ دیا، پی سی بی اور گیری کرسٹن کے درمیان معاملات کچھ عرصے سے خراب تھے، وہ سپورٹ اسٹاف میں اپنی ٹیم لانے کی اجازت نہ دینے پر ناراض تھے۔