مظفرگڑھ میں ایک پولیس کانسٹیبل نے رکشہ ڈرائیور کی جانب سے اغواء کی گئی نرس سے زیادتی کی کوشش ناکام بنا دی۔
پولیس کانسٹیبل اغواء ہونے والی نرس کی جانب سے شیئر کی گئی لوکیشن پر نہ صرف بروقت پہنچا بلکہ فائرنگ کرکے ملزمان کو بھاگنے پر مجبور کیا اور کھیتوں میں بندھی لڑکی کو بازیاب کروالیا۔
رپورٹ کے مطابق مظفرگڑھ میں ہفتے کی رات نجی کلینک پر کام کرنے والی نوجوان نرس اپنے گھر جانے کے لیے کچہری چوک سے چنگ چی رکشے پر سوار ہوئی۔
پولیس کے مطابق رکشہ ڈرائیور اور اسکے ساتھی نے نرس کے گھر والے راستے پر جانے کی بجائے رکشے کو ڈیرہ غازی خان روڈ پر ویران علاقے میں موڑ دیا۔
نرس نے رکشے کو مشکوک راستے پر اترتا دیکھ کر نجی ہسپتال کی مالک لیڈی ڈاکٹر سے واٹس ایپ پر اپنی لوکیشن شیئر کردی۔
پولیس ذرائع کے مطابق نجی کلینک کی لیڈی ڈاکٹر نے ڈیوٹی سے گھر جانے والے بلال مسلح پولیس کانسٹیبل کو جھنگ روڈ پر روکا اور معاملے کی سنگینی سے آگاہ کیا۔
بعدازاں لیڈی ڈاکٹر اور پولیس کانسٹیبل نے ملکر ملزمان کا پیچھا کیا اور لوکیشن کے ذریعے مونڈکا بائی پاس کے قریب پہنچ گئے۔
9 سالہ بچی سے زیادتی کی کوشش کرنے والا ملزم اہل علاقہ کے ہتھے چڑھ گیا
پولیس نے بتایا کہ مونڈکا بائی پاس پر چاول کے کھیت میں رکشہ ڈرائیور اور اسکا ساتھی نرس کو باندھ کر ریپ کرنے کی کوشش کررہے تھے، پولیس کانسٹیبل بلال نے موقع پر پہنچ کر نہ صرف ہوائی فائرنگ کی بلکہ مسلح ملزمان کا پیچھا بھی کیا لیکن ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔
کھیتوں میں بندھی ہوئی نرس کو بازیاب کروا کر ملزمان کا رکشہ بھی تحویل میں لے لیا گیا۔ متاثرہ نرس کے پولیس بیان پر واقعے کا مقدمہ 2 افراد کیخلاف تھانہ سول لائن میں درج کرلیا گیا جبکہ رکشے کے ذریعے ایک رکشہ ڈرائیور ملزم کو ٹریس بھی کرلیا گیا ہے۔
ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں.دوسری جانب نرس کی بروقت عزت اور جانے بچانے پر ڈی پی او سید حسنین حیدر نے پولیس کانسٹیبل بلال کو شاباش بھی دی ہے۔