کراچی کے علاقے ڈیفنس کے ریسٹورنٹ میں 2 خواتین کے درمیان میز سے بغیر پوچھے کرسی اٹھانے پر جھگڑا ہوگیا، جہاں خواتین نے ایک دوسرے پر تھپڑ اور گھونسے برسائے۔
پولیس کے مطابق کراچی میں ڈیفنس کے علاقے خیابان سحر میں افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں ریسٹورنٹ میں میں ٹیبل کے ساتھ رکھی کرسی اٹھانے پر وہاں موجود 2 خاندانوں کے درمیان جھگڑا ہوگیا۔
تلخ کلامی کے بعد بات ہاتھا پائی تک پہنچ گئی جس میں مردوں کے ساتھ خواتین بھی کود پڑیں، جھگڑے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔
پولیس کے مطابق ڈیفنس فیس سکس میں واقع نجی ریسٹورنٹ میں ٹیبل سے کرسی اٹھانے پر دو فیملیز اپس میں لڑ پڑیں، جس میں خواتین بھی ایک دوسرے کو تشدد کا نشانہ بناتی رہیں، خواتین نے ایک دوسرے پر تھپڑ اور گھونسے برسائے۔
پولیس کے مطابق جھگڑے کا واقعہ خیابان سحر کے نجی ریسٹورنٹ کے اندر پیش آیا، اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچی اور دونوں فریقین کو تھانے منتقل کیا۔
پولیس کے مطابق جھگڑے میں شامل ایک خاندان اقبال میمن کا ہے جو محکمہ داخلہ سندھ میں اہم عہدے پر فائز ہیں، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ جھگڑے کی اصل وجہ کیا تھی اس حوالے سے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
پولیس ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ پولیس افسران نے دونوں فریقین میں سے ایک فریق کو تھانے سے جانے کی اجازت دے دی۔
دوسری جانب کراچی میں گزشتہ رات ڈیفنس شہباز کمرشل کے ریسٹورنٹ میں 2 فیملیز کے درمیان جھگڑے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی۔
فوٹیج میں دونوں فیملیز کی خواتین کو گھتم گتھا ہوتا دیکھا جاسکتا ہے، جھگڑے کا آغاز کندھا ٹکرانے سے ہوا اور پھر تلخ کلامی شروع ہوئی۔
فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جھگڑے کے دوران نوبت ہاتھا پائی تک پہنچ گئی، ریسٹورنٹ میں موجود افراد بیچ بچاؤ کرواتے رہے۔
ادھر 2 فیملیز کی ریسٹورنٹ میں لڑائی کے واقعے کا مقدمہ درخشاں تھانے میں درج کرلیا گیا، مقدمہ شاہد لاشاری بلوچ کی مدعیت میں درج کیا گیا۔
مقدمے کے متن میں کہا گیا کہ میں بینک میں کام کرتا ہوں، میں فلیمی کے ساتھ ریسٹورنٹ پر کھانا کھانے آیا تھا، میری سالی نے برابر والی ٹیبل سے کرسی اپنی طرف کی تھی، جس پر دوسری فیملی پر موجود خاتون نے میری سالی کو دھکا دیا، میری سالی کو گالیاں دیں اور فیملی کو مارنا شروع کردیا، دوسری فیملی نے باہر سے بھی کچھ افراد کو بلوا کر مار پیٹ کی۔