Aaj Logo

شائع 27 اکتوبر 2024 01:16pm

بنگلادیش میں مقیم ہندوؤں کو نوکریوں سے نکالنے کا بھارتی دعویٰ سامنے آگیا

بنگلادیش میں ہندوؤں کو نوکریوں سے استعفیٰ دینے پر مجبور کرنے کا بھارتی دعویٰ سامنے آیا ہے۔

بھارتی میڈیا انڈیا ٹوڈے کے مطابق بنگلہ دیش میں مقیم ہندو افراد آج بھی حملوں کی زد میں ہیں اور اور انہیں تعصب کا سامنا ہے۔

بھارتی میڈیا نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ بنیاد پرست گروہ بنگلادیش میں ہندوؤں کو مختلف حربوں کے ذریعے نشانہ بنا رہے ہیں۔

انڈین میڈیا نے کہا کہ 5 اگست کو شیخ حسینہ کی حکومت گرنے کے بعد جب سے نوبل امن انعام یافتہ محمد یونس نے بنگلہ دیش میں عبوری حکومت کے سربراہ کا عہدہ سنبھالا ہے، انتہا پسند گروپ زیادہ طاقتور ہو گئے ہیں، جس کی وجہ سے دوسرے مذاہب کے لوگوں کے خلاف تشدد اور امتیازی سلوک میں اضافہ ہوا ہے۔

بنگلادیش نے بھارت سمیت 4 ممالک سے ہائی کمشنر واپس بلالیے

بھارتی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ بہت سے ہندو سرکاری ملازمین کو نوکریوں سے فارغ کیا جا رہا ہے یا نوکری چھوڑنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ خاص طور پر، اعلیٰ یونیورسٹیوں کے ہندو اساتذہ اور پروفیسروں پر استعفیٰ دینے کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔

انڈیا ٹوڈے کے مطابق چٹاگانگ یونیورسٹی کے شعبہ تاریخ کے اسسٹنٹ پروفیسر رونت داس کو مبینہ طور پر استعفیٰ دینے اور جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی موصول ہوئیں۔

Read Comments