Aaj Logo

شائع 27 اکتوبر 2024 12:32pm

اسرائیل نے ایران میں کہاں کہاں حملے کیے، سیٹلائٹ تصاویر سامنے آگئیں

اسرائیل کے ایران پر حملے کی سیٹلائٹ کے ذریعے تصاویر سامنے آئی ہیں۔

رائٹرز کے مطابق ایک امریکی محقق نے کہا کہ اسرائیل نے ہفتے کے روز ایک فضائی حملہ کیا، جس میں ایک عمارت کو نشانہ بنایا گیا جو پہلے ایران کے جوہری ہتھیاروں کے پروگرام میں شامل تھی۔ مزید برآں ایندھن بنانے کے لیے استعمال ہونے والی سہولیات کو بھی میزائل کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔

ایرانی فوج نے اطلاع دی کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے چھوٹے بموں کا استعمال کرتے ہوئے تین صوبوں الام، خوزستان اور تہران کے قریب سرحدی ریڈار سسٹم پر حملہ کیا۔

یہ تجزیے تجارتی سیٹلائٹ تصاویر پر مبنی ہیں جو ڈیویڈ البرائٹ، ایک سابق اقوام متحدہ کے ہتھیاروں کے انسپکٹر، اور ڈیکر ایویلیتھ، جو واشنگٹن کے ایک تھنک ٹینک سی این اے میں ایسوسی ایٹ ریسرچ اینالسٹ ہیں، نے الگ الگ کیے۔

انہوں نے رائٹرز کو بتایا کہ اسرائیل نے پارچین میں عمارتوں کو نشانہ بنایا، جو تہران کے قریب ایک وسیع فوجی کمپلیکس ہے۔ ایویلیتھ کے مطابق، اسرائیل نے تہران کے قریب واقع ایک وسیع میزائل سائٹ، کوجیر، کو بھی نشانہ بنایا۔

رائٹرز نے جولائی میں رپورٹ کیا تھا کہ کوجیر میں بڑے پیمانے پر توسیع جاری تھی۔ ایویلیتھ نے کہا کہ ہوسکتا ہے اسرائیلی حملوں نے ایران کی میزائلوں کی بڑے پیمانے پر پیداوار کی صلاحیت کو ”نمایاں طور پر نقصان پہنچایا“ ہو۔

اسرائیلی فوج نے کہا کہ ہفتے کی صبح تین اسرائیلی جیٹ طیاروں نے تہران کے قریب اور مغربی ایران میں میزائل فیکٹریوں اور دیگر سائٹس کو تہران کے یکم اکتوبر کے اسرائیل پر میزائلوں کے حملے کے ردعمل میں نشانہ بنایا۔

ایرانی فوج نے کہا کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے ہلکے وار ہیڈز کا استعمال کرتے ہوئے ایلام، خوزستان اور تہران کے گرد و نواح میں بارڈر ریڈار سسٹم کو نشانہ بنایا۔

ایکس پر پوسٹ میں، البرائٹ نے کہا کہ تجارتی سیٹلائٹ تصاویر سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیل نے پارچین میں ایک عمارت کو نشانہ بنایا جسے ”طلغان 2“ کہا جاتا ہے، جو ایران کے ناکارہ ایٹمی ہتھیاروں کے ترقیاتی پروگرام، ”اماد پلان“ کے دوران تجرباتی سرگرمیوں کے لیے استعمال ہوتی تھی۔

Read Comments