اسرائیل نے لبنان میں اپنے کئی فوجیوں کے مارے جانے اور تباہ کن ناکامی اور نقصانات کے بعد زمینی حملے کے خاتمے کا عندیہ دے دیا ہے۔
اسرائیلی نشریاتی ادارے نے جمعے کو اطلاع دی ہے کہ لبنان میں زمینی آپریشن آخری مراحل میں ہے اور توقع ہے کہ ایک ہفتے کے اندر مکمل ہو جائے گی۔
اسرائیلی براڈ کاسٹنگ اتھارٹی نے اسرائیلی سکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کے اندر سینئر حکام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، ’جنوبی لبنان میں زمینی کارروائی اپنے آخری مراحل کے قریب ہے، اور ہم ایک یا دو ہفتوں کے اندر زمینی حملہ مکمل کرنے کی توقع رکھتے ہیں‘۔
مزید برآں، رپورٹ میں اس بات پر روشنی ڈالی گئی کہ ’فوج نے جنوبی لبنان میں فرنٹ لائن پر نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں اور حزب اللہ کے کئی بنیادی ڈھانچے کو تباہ کر دیا ہے۔‘
صیہونی فوج کے ترجمان ڈینیل ہگاری نے 30 ستمبر کو علاقے میں حزب اللہ کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنانے کے لیے ”محدود اور شدید“ کارروائیوں کے آغاز کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ پانچ ڈویژنوں کے دسیوں ہزار فوجیوں نے تین محوروں سے لبنانی سرزمین میں گھسنے کی کوشش کی۔
ان کوششوں کے باوجود، لبنانی حکام نے رپورٹ کیا ہے کہ اسرائیلی فوج جنوبی لبنان کے کسی بھی علاقے کا کنٹرول حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔
وزیر اعظم نجیب مکاتی نے نوٹ کیا کہ اسرائیلی فوج سرحدی دیہاتوں پر ہٹ اینڈ رن حملے کر رہی ہے۔
حزب اللہ کے رکن پارلیمنٹ حسن فضل اللہ نے کہا کہ ’دشمن نے کسی گاؤں پر مکمل کنٹرول نہیں کیا ہے، اور فرنٹ لائنز پر کافی مزاحمتی جنگجو موجود ہیں۔‘
اسرائیلی فوج نے لبنان میں اپنی کارروائیوں کے بارے میں مکمل رازداری برقرار رکھی ہے، لبنانی گروپ کے ساتھ لڑائی کے دوران نقصانات کی محدود اطلاعات جاری کی ہیں۔
حزب اللہ نے اعلان کیا کہ پہلی سرحدی جھڑپ 2 اکتوبر کو العدیسہ قصبے میں ہوئی جہاں اسرائیلی افواج کو بھاری نقصان کے ساتھ پسپا کیا گیا۔
اس کے بعد سے، حزب اللہ نے اکثر اسرائیلی فوجی گاڑیوں کی تباہی اور اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکت کی اطلاع دی ہے، تل ابیب نے صرف کچھ نقصانات کی تصدیق کی ہے۔
اسرائیل نے 23 ستمبر 2024 سے لبنان پر اپنے فضائی حملے تیز کر دیے ہیں، اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ وہ جنوبی لبنان، مشرقی لبنان اور بیروت کے جنوبی مضافات میں حزب اللہ کے بنیادی ڈھانچے اور تنصیبات کو نشانہ بناتا ہے۔
لبنانی وزارت صحت عامہ کے مطابق، 7 اکتوبر حملوں کے بعد سے لبنانی جماعت حزب اللہ نے غزہ کی پٹی کے لیے ”سپورٹ فرنٹ“ کھولا ہے، تب سے 2,550 سے زیادہ افراد شہید اور 12,000 سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
دوسری طرف، حزب اللہ نے راکٹوں اور ڈرونز سے اسرائیلی حملوں کا جواب دیا، جس سے مادی اور انسانی جانی نقصان ہوا، حزب اللہ نے اسرائیل کے 70 سے زیادہ فوجی ہلاک کرنے اور درجنوں ٹینکوں کو تباہ کرنے کا اعلان کیا۔