سابق چیف جسٹس آف پاکستان، جسٹس (ر) قاضی فائز عیسیٰ اپنے عہدے سے سبکدوش ہوتے ہی بیرون ملک روانہ ہوگئے ہیں۔
جسٹس (ر) قاضی فائز عیسیٰ اپنی اہلیہ کے ہمراہ نیو اسلام آباد ائرپورٹ سے ترکش ائرلائن کی پرواز نمبر ٹی کے 711 پر استنبول روانہ ہوئے۔
اس موقع پر ان کے ساتھ معمول کا پروٹوکول اسٹاف تھا اور وہ نارمل انٹرنیشنل لاؤنج کے ذریعے طیارے میں سوار ہوئے۔
جسٹس (ر) قاضی فائز عیسیٰ برطانیہ کی قدیم ترین قانونی درسگاہ مڈل ٹیمپل میں ان کے اعزاز منعقدہ تقریب میں بھی شرکت کریں گے۔
قاضی فائز عیسیٰ کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ پاکستان کی پہلی شخصیت ہیں جنہیں مڈل ٹیمپل میں بطور بینچر منتخب کیا گیا۔
سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو اس سال مئی میں تقریب میں شرکت کی دعوت دی گئی تھی۔
قاضی فائز عیسیٰ نے اسی عظیم قانونی درسگاہ سے قانون کی تعلیم حاصل کی تھی اور ان کے والد قاضی عیسیٰ بھی مڈل ٹیمپل کے گریجویٹ تھے۔
قاضی فائز عیسیٰ نے مڈل ٹیمپل کی انتظامیہ کو لکھا تھا کہ وہ 25 اکتوبر کو اپنی ریٹائرمنٹ کے بعد ہی شرکت کر سکتے ہیں جس پر ان کے اعزاز میں تقریب کی تاریخ 29 اکتوبر مقرر کی گئی۔
مڈل ٹیمپل (Middle Temple) لندن کی چار تاریخی اور معتبر قانونی اداروں میں سے ایک ہے جنہیں ”Inns of Court“ کہا جاتا ہے۔ ان اداروں میں قانون کے طلبہ کو تربیت دی جاتی ہے اور وکالت میں داخلہ کیلئے لائسنس دیا جاتا ہے۔
مڈل ٹیمپل کی بنیاد 14ویں صدی میں رکھی گئی تھی، اور یہ صدیوں سے برطانوی قانونی نظام کے مرکز میں ایک اہم مقام رکھتی ہے۔
یہ ادارہ وکلا کو بار میں شمولیت کیلئے تربیت اور لائسنس فراہم کرتا ہے۔ اس کے ممبران میں نہ صرف برطانوی بلکہ عالمی سطح پر کئی اہم قانونی شخصیات شامل رہی ہیں۔
مڈل ٹیمپل کے گریجویٹس میں سر تھامس مور، ایڈمنڈ برک اور مہاتما گاندھی جیسی اہم شخصیات شامل ہیں۔
مڈل ٹیمپل میں تعلیمی نظام انتہائی سخت اور معیار میں اعلیٰ ہوتا ہے۔ یہ اپنے طلبہ کو قانونی مہارتوں کے علاوہ عدالتی معاملات کی عملی تربیت بھی فراہم کرتا ہے جس سے وہ پیشہ وارانہ دنیا میں کامیابی سے قدم رکھ سکیں۔