لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) نے 9 مئی جلاؤ گھیراؤ کے مقدمات میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں عمر سرفراز چیمہ اور اعجاز چوہدری کی ضمانتیں خارج کردیں۔
23 ستمبر کو سابق گورنرپنجاب و رہنما پی ٹی آئی عمر سرفراز چیمہ نے عسکری ٹاور جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے میں ضمانت کی درخواست انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں دائر کی تھی۔
درخواست گزار کی طرف سے عسکری ٹاور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث نہ ہونے اور سیاسی بنیادوں پر مقدمے میں نامزد کیے جانے کا مؤقف اپنایا گیا۔
لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ارشد جاوید نے ضمانت کی ان درخواستوں پر فیصلہ سنایا۔
عدالت نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کا آفس جلانے سمیت 3 مقدمات میں ملزمان کی ضمانت کی درخواستیں خارج کیں، ملزمان نے ضمانت پر رہائی کے لیے انسداد دہشت گردی عدالت میں درخواستیں دائر کر رکھی تھیں۔
خیال رہے کہ 9 مئی کو القادر ٹرسٹ کیس میں بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا جس کے دوران فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جبکہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔
مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو) کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔
اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جبکہ عمران خان اور ان کی پارٹی کے کارکنوں کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔