لڑکی کا ریپ کرکے ویڈیوز بنانے والے مجرم سے متعلق لاہور ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ آگیا۔ عدالت نے مجرم عبد الباسط کی عمر قید برقرار رکھتے ہوئے اپیل خارج کردی۔
جسٹس طارق سلیم شیخ اور جسٹس امجد رفیق نے تحریری فیصلے میں کہا کہ ملزم کی اس حرکت کو معصوم غلطی نہیں سمجھا جاسکتا۔ پراسکیوشن اپنا کیس ثابت کرنے میں کامیاب رہا۔ مجرم اس سے قبل ڈکیتی اور دیگر جرائم میں ملوث رہا ہے۔
پراسیکیوشن کے فراہم کردہ ریکارڈ کے مطابق مجرم بچپن ہی سے متاثرہ لڑکی سے شادی کا خواہش مند تھا۔ مجرم نے متاثرہ لڑکی کی ماں سے تعلق بنایا اور پھر لڑکی کو نشہ آور چیز کھلاکر آبرو ریزی کی اور ویڈیو بنالی۔
مجرم بار بار متاثرہ لڑکی کو نازیبا ویڈیو لیک کرنے کی دھمکی دے کر کئی بار زیادتی کرچکا ہے۔ عبدالباسط کے خلاف ملتان میں 2018 میں مقدمہ درج کیا گیا تھا اور ٹرائل کورٹ نے 2022 میں عمر قید کی سزا سنائی تھی۔