نامزد چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی ریٹائرمنٹ پر دل اُداس ہے تو دوسری طرف خوشی بھی ہے کہ قاضی فائز عیسیٰ اچھی صحت کے ساتھ ریٹائرڈ ہو رہے ہیں، اگر آپ چیف جسٹس پاکستان قاضی فائزعیسیٰ کو اکسائیں گے تو پھر ان کے غصے سے بچنا مشکل ہے۔
سپریم کورٹ کے نامزد چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کے اعزازمیں الوداعی ریفرنس سےخطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت میرے اندرملے جلے رجحانات ہیں، ایک طرف چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی ریٹائرمنٹ پر دل اُداس ہے تو دوسری طرف خوشی بھی ہے کہ قاضی فائز عیسیٰ اچھی صحت کے ساتھ ریٹائرڈ ہو رہے ہیں۔
جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کو بہت اچھا انسان پایا۔ وہ بہت نرم مزاج انسان ہیں۔ اگر آپ چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کو اکسائیں گے تو پھر ان کے غصے سے بچنا مشکل ہے، میں نے بھی ایک مرتبہ چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کے غصے کا سامنا کیا ہے، میرا یہ تجربہ کچھ زیادہ اچھا نہیں رہا۔
بار اور بینچ سے بہت سیکھا، اہلیہ نے ہر مشکل وقت میں ساتھ دیا، بطور چیف جسٹس قاضی فائز کا آخری خطاب
جسٹس منصور کا ایک اور خط، چیف جسٹس قاضی فائز پر کڑی تنقید کر ڈالی
اس موقع پر کمرہ عدالت میں قہقہے لگے جبکہ چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نامزد چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کے خطاب پرمسکراتے رہے۔
نامزد چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے خواتین کے وراثتی جائیداد میں حق سے متعلق بہترین فیصلے کیے، ججز میں اختلاف رائے کو چیف جسٹس پاکستان قاضی نے تحمل کے ساتھ سنا۔
چیف جسٹس نے حکومتی خرچ پرظہرانہ لینے سے انکار کیا، ظہرانے کے خرچ کا سارا بوجھ مجھ پر پڑا، میں نے اپنے کچھ ساتھی ججزسے کہا آپ بھی شیئر کریں، ایسے دُور دراز کے اضلاع بھی ہیں جو توجہ کے حقدار ہیں۔ اختیارات کی تقسیم کے اصولوں پرعمل ہوگا۔