سیشن کورٹ لاہور نے نجی کالج واقعہ پر فیک نیوز پھیلانے کے دو مقدمات میں سینئر تجزیہ کار اور پی ٹی آئی کے رہنما ایاز امیر کی 4 نومبر تک عبوری ضمانتیں منظور کر لیں۔
سیشن کورٹ لاہور میں نجی کالج مبینہ زیادتی کے واقعہ پر فیک نیوز پھیلانے پر پولیس اور ایف آئی اے کی مقدمات میں سینئر تجزیہ نگار اور پی ٹی آئی کے رہنما ایاز امیر کی عبوری ضمانتوں پر سماعت ہوئی۔
عدالت نے ایاز امیر کی عبوری ضمانتیں 4 نومبر تک منظور کرتے ہوئے پراسیکیوشن کو دلائل کے لیے طلب کر لیا۔
ایڈیشنل سیشن جج سلیمان گھمن نے درخواست ضمانت پر سماعت کی۔ ایاز امیر ذاتی حیثیت میں کمرہ عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت نے 50 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کی۔ ایاز امیر کے وکیل نے دلائل دیے کہ ایاز امیر کے نام سے ایک جعلی ٹویٹر اکاؤنٹ بنایا گیا ہے۔ ایاز امیر کا اس ٹویٹر اکاؤنٹ اور پھیلائی گئی فیک نیوز سے کوئی تعلق نہیں۔