چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا ہے کہ جسٹس یحیی آفریدی کو ہم نہیں سمجھ سکے، جسٹس یحیی آفریدی کا لیول ہم سے اوپر ہے۔
پاکستان بار اور سپریم کورٹ بار کی جانب سے الوداعی عشائیہ کے موقع پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے عشائیے میں تاخیر سے پہنچنے کی دو وجوہات ہیں، جسٹس نعیم اختر افغان نے تاخیر کی ایک وجہ ہیں۔
انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ جسٹس نعیم اختر افغان نے کہا آپ کی پہلے حجامت ہوگی پھر آپ آئیے گا، میں حجامت کیلئے گیا مگر وہاں ایک بندہ فیشل کروا رہا تھا جو کبھی ختم نہ ہونے والا تھا، ان دو باتوں کی وجہ سے تاخیر سے پہنچا ہوں۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ جسٹس یحیی آفریدی کو ہم نہیں سمجھ سکے، جسٹس یحیی آفریدی کا لیول ہم سے اوپر ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک ٹاک شو میں دیکھا جس میں کہا جارہا تھا چیف جسٹس نے یہ فیصلہ دیا اور فلاں جج یہ فیصلہ دے گا، فل کورٹ میں سب ججز موجود تھے سب کے بارے میں اندازہ لگایا جارہا تھا، مگر جسٹس یحیی آفریدی کا کہا گیا کہ ان کا کچھ نہیں کہا جاسکتا کہ کیا فیصلہ دیں گے۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ ’ساتھ یہ بھی کہا گیا کہ جسٹس یحیی آفریدی جو بھی فیصلہ دیں گے آئین و قانون کے مطابق ہوگا، لوگ ہمیں سمجھ گئے مگر جسٹس یحیی آفریدی کو کوئی نہیں سمجھ پایا‘۔