چھبیسویں آئینی ترمیم کے بعد آرٹیکل 202 اے کی شق 7 کے مطابق ہائیکورٹ میں آئینی بینچز کے لئے صوبائی اسمبلی سے قرارداد کی منظوری لازمی قرار دی گئی ہے۔ اس حوالے سے سندھ حکومت آج سندھ اسمبلی میں آئینی بینچز کے متعلق قرارداد جمع پیش کرے گی۔
آئینی بینچز سے متعلق قرارداد سادہ اکثریت سے منظور ہوتے ہی آئینی بینچز کے قیام کا عمل شروع ہوجائے گا۔
پیپلز پارٹی نے اپنے تمام اراکین کو آج ہر صورت اسمبلی اجلاس میں شرکت کی ہدایت کی ہے۔
ذرائع کے مطابق صوبائی وزیر قانون ضیاء الحسن لنجار سندھ اسمبلی میں مذکورہ قرارداد پیش کریں گے۔
ایوان نے بدھ کو 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے حق میں قرارداد کثرت رائے سے منظور کی تھی۔
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی جانب سے ایوان میں پیش کی گئی قرار داد پر قائد حزب اختلاف علی خورشیدی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ ترمیم اچھی سیاست کا نتیجہ ہے، میں اس قرارداد کو سپورٹ کرتا ہوں۔
تاہم، جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈرمحمد فاروق نے کہا تھا کہ یہ ترمیم متفقہ نہیں ہے۔ یہ قرارداد بھی سندھ اسمبلی سے متفقہ طور پر پاس نہیں ہوگی۔
سنی اتحاد کونسل کے شبیر قریشی نے حکومت سے کہا کہ وہ ظلم نہ کریں جو کل آپ برداشت نہ کرسکیں۔