اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان کی توشہ خانہ ون کیس میں سزا کے خلاف اپیل سماعت کے لیے مقرر کرنے کی ہدایت کردی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب 29 اکتوبر کو کیس کی سماعت کریں گے۔
عدالت نے بانی پی ٹی آئی کی توشہ خانہ سزا کے خلاف اپیل جلد مقرر کرنے کی متفرق درخواست منظور کر لی۔
عدالت نے متفرق درخواست اِن چیمبر منظور کرتے ہوئے مرکزی کیس مقرر کرنے کی ہدایت کر دی۔
خیال رہے کہ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے توشہ خانہ کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کو 14 سال قید کی سزا سنائی تھی۔
عمران خان کو عدالت پیش کرنے کے بجائے وکلا کی ملاقات جیل میں کرانے کا فیصلہ
اسلام آباد ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی کی سزا معطل کرتے ہوئے ضمانت پر رہا کر دیا تھا۔
قبل ازیں آج اسلام آباد کی خصوصی عدالت کے جج نے توشہ خانہ ٹو کیس میں سابق خاتون اول و بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی رہائی کی روبکار جاری کردی جس کے بعد ان کو اڈیالہ جیل سے رہا کر دیا گیا۔
واضح رہے کہ 31 جنوری کو بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو توشہ خانہ ریفرنس میں 14،14 سال قید با مشقت کی سزا سنادی گئی تھی۔
احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد بشیر نے اڈیالہ جیل میں توشہ خانہ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے عمران خان اور ان کی اہلیہ کو کسی بھی عوامی عہدے کے لیے 10 سال کے لیے نااہل بھی کر دیا تھا۔
احتساب عدالت اسلام آباد نے دونوں ملزمان پر 78 کروڑ 70 روپے جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔
بعد ازاں 16 فروری کو پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان نے سائفر، توشہ خانہ اور نکاح کیسز میں سنائی گئی سزاؤں کے خلاف عدالتوں سے رجوع کیا تھا۔