طارق فضل چوہدری کے بعد الیکشن کمیشن نے راجہ خرم نواز اور انجم عقیل کی الیکشن ٹربیونل تبدیلی کی درخواستوں پرفیصلہ محفوظ کرلیا۔
چیف الیکشن کمشنرکی سربراہی میں 4 رکنی کمیشن نے الیکشن ٹربیونل تبدیلی کی درخواست پر سماعت کی، علی بخاری اورراجہ خرم نواز وکلاء کے ہمراہ پیش ہوئے۔
وکیل علی بخاری نے مؤقف پیش کیا کہ ترمیم شدہ درخواست میں ایک لفظ متنازع تبدیل ہوا ہے، بس باقی گراؤنڈز وہی ہیں، درخواست کے حقائق ٹربیونل تبدیلی کے لیے ناکافی ہیں۔
چیف الیکشن کمشنر نے وکیل پوچھاکہ کیا ٹربیونل اسٹنگ جج سے ٹرانسفرکیا جا سکتا ہے؟ ریٹائرڈ جج اور اسٹنگ جج میں کیا فرق ہے؟ علی بخاری اورراجہ خرم نوازکے وکلاء کے دلائل مکمل ہونے پر کمیشن نے فیصلہ محفوظ کر لیا۔
انجم عقیل کی ٹریبونل تبدیلی کی درخوست پرسماعت ہوئی، عامرمغل کے وکیل فیصل چوہدری نے تحریری جواب اور اعتراضات جمع کروائیں۔
بعدازاں الیکشن کیشن نے درخواست پرفیصلہ محفوظ کرلیا ۔