26 ویں آئینی ترمیم میں ووٹ کیلئے حکومتی رابطوں سے الزام پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اپنے 2 سینیٹرز کو بھی شوکاز نوٹس جاری کر دیے،۔
تفصیلات کے مطابق ارکان قومی اسمبلی کے بعد پی ٹی آئی نے سینیٹر فیصل سلیم اور سینیٹر زرقا تیمور کو شوکاز نوٹس جاری کردیے، نوٹسز فردوس شمیم نقوی کی جانب سے جاری ہوئے جبکہ منحرف ارکان سے رابطہ ختم کرنے پر وضاحت مانگ لی گئی۔
پی ٹی آئی کی جانب سے زرقا تیمور کو جاری کردہ نوٹس میں کہا گیا کہ واضح اور ناقابل تردید ثبوت موجود ہیں کہ ضرورت پڑنے پر آپ ووٹ کرتیں۔
پی ٹی آئی نے دونوں سینیٹر فیصل سلیم اور زرقا تیمور کو 7 روز میں جواب جمع کروانے کی ہدایت کی ہے۔
یاد رہے کہ دونوں سینیٹرز آئینی ترمیم کے دوران رابطے میں نہیں تھے جبکہ گزشتہ روز پی ٹی آئی نے ارکان قومی اسمبلی کو نوٹسز جاری کئے تھے۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کو دوبارہ متحرک کرنے کے لیے قیادت نے سر جوڑ لیے، پی ٹی آئی نے پارٹی امور اور احتجاجوں میں مؤثر کارکردگی نہ دکھانے والوں کو شوکاز نوٹسز جاری کردیے۔
شوکاز نوٹسز چکوال سے ایاز امیر، تلہ گنگ سے رومان اصغر، سرگودھا سے میاں خدا داد اور ہارون احسان پراچہ کو جاری کیے گئے۔
احتجاج میں شریک نہ ہونے پر ٹکٹ ہولڈرز اور پارٹی عہدیداران کو شو کاز نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
پارٹی ذرائع کے مطابق نوٹس جاری ہونے پر 7 روز میں پارٹی قیادت کو جواب سے آگاہ کرنا ہو گا، مؤثر جواب نہ دینے والے پارٹی رکنیت سے بھی ہاتھ دھو سکتے ہیں، مؤثر کارکردگی کا مظاہرہ نہ کرنے والوں سے عہدے واپس لے لیے جائیں گے جبکہ اچھی کارکردگی دکھانے والے ورکرز اور سٹیک ہولڈرز کو عہدے دیے جائیں گے۔