آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے پاک فضائیہ کے آپریشنل ایئربیس کا دورہ کیا جہاں انہوں نے کثیرالملکی مشق انڈس شیلڈ 2024 کا مشاہدہ کیا اور پاک فضائیہ کی جنگی تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کیا جبکہ پاک فوج کے سپہ سالار نے انٹر سروسز تعاون کے اہم کردار پر زور کہا کہ انٹر سروسز تعاون کسی بھی آپریشنل کامیابی کے حصول کے لیے ضروری ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف نے پاک فضائیہ کے آپریشنل ایئر بیس کا دورہ کیا، جہاں جنرل سید عاصم منیر نے کثیر القومی مشق انڈس شیلڈ 2024 کا مشاہدہ کیا۔
اس موقع پر چیف آف ایئر اسٹاف ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سندھو نے پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر کا استقبال کیا جبکہ پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل نوید اشرف بھی موجود تھے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق مشق انڈس شیلڈ 2024 خطے کی سب سے بڑی کثیر القومی مشق ہے ، جس میں 24 فضائی افواج کے دستے شریک ہیں ، جس کے دوران شریک افواج “ساتھ ہیں تو مظبوط ہیں “کے نعرے تلے جدید ترین سہولیات کے تحت انٹرآپریبلٹی اور تربیت کے فروغ کے لیے کوشاں ہیں۔
اس موقع پر آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے پاک فضائیہ کی جنگی تیاریوں ، جدت پسندی کے حصول اور اپ گریڈیشن کے مختلف پروگراموں پر ہونے والی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔
آرمی چیف نے کہا کہ مشقوں کے مختلف آپریشنز بشمول فضائی مظاہرے اور جدید ٹیکنالوجیز کے ذریعے مختلف امور کی انجام دھی کا مشاہدہ کیا۔
جنرل سید عاصم منیر کو درپیش سیکیورٹی چیلنجوں سے نبردآزما ہونے کے لیے پاک فضائیہ کی کاوشوں کے بارے میں بتایا گیا۔
اس موقع پر پاک فضائیہ کے لڑاکا طیاروں نے دلکش فضائی کرتب دکھائے، آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے فضائی عملے سے بھی بات چیت کی اور پاکستان کی فضائی سرحدوں کی حفاظت کے لیے پاک فضائیہ کے اہلکاروں کے عزم کو سراہا۔
پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے انٹر سروسز تعاون کے اہم کردار پر زور دیتے ہوئے قرار دیا کہ آپریشنل کامیابی کے حصول کے لیے آپسی تعاون انتہائی ضروری ہے۔
پاک فضائیہ کے سربراہ نے آرمی چیف کے دورے پر ان سے اظہار تشکر کیا اور تربیت اور آپریشنل دونوں حوالوں سے فوج اور فضائیہ کے درمیان تعاون کو بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔
ایئر چیف مارشل نے آرمی چیف کو جدید ترین ہتھیاروں کے نظام کی شمولیت کی کوششوں پر بھی روشنی ڈالی۔
پاک فضائیہ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ جاری مشق انڈس شیلڈ 2024 حصہ لینے والے ممالک کے درمیان باہمی تعاون کو فروغ دینے اہم کردار ادا کرے گی اور فضائی اور زمینی عملے کو عصری جنگی چیلنجوں کا سامنا کرنے کی تربیت کا موقع فراہم کرے گی۔