ایران پر اسرائیلی حملے کا منصوبہ بے نقاب کرنے کے حوالے سے امریکا میں اب تک ہنگامہ برپا ہے۔ امریکی محکمہ دفاع نے کہا ہے کہ اس کا کوئی بھی افسر اس ’نیک کام‘ میں ملوث نہ تھا۔
سیکریٹری آف ڈیفنس فار اسپیشل آپریشنز کے دفتر میں کی سینیر مشیر آریان طباطبائی کا نام لیا جاتا رہا ہے۔ اس حوالے سے تحقیقات بھی جاری ہے۔
ایئر فورس کے پریس سیکریٹری میجر جنرل پیٹ رائڈر کا کہنا ہے کہ جس اہلکار کا نام لیا جارہا ہے اُسے ان معاملات سے بظاہر کوئی خاص دلچسپی نہیں۔
آریان طباطبائی کا نام تحقیقات کے حوالے سے لیا جاتا رہا ہے۔ مغربی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق آریان طباطبائی مرکزی ملزم ہیں۔ آریان طباطبائی کے خلاف کانگریس کے ارکان نے گزشتہ برس امریکی وزیرِدفاع لائیڈ آسٹن کو خط لکھ کر استدعا کی تھی کہ پاس دارانِ انقلاب (ایرانی فوج) سے تعلقات کی بنیاد پر انہیں منصب سے ہٹادیا جائے۔
ایران پر حملے کا اسرائیلی منصوبہ طشت از بام ہونے پر امریکی وزیرِدفاع لائیڈ آسٹن نے اسرائیلی ہم منصب یوآو گیلنٹ سے بات کی۔ امریکا میں محکمہ دفاع اور خفیہ ادارے مل کر تحقیقات کر رہے ہیں۔
آریان طباطبائی ایران کے معروف فلسفی جواد طباطبائی کی صاحبزادی ہیں۔ انہوں نے لندن کے کنگز کالج سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ امریکی محکمہ دفاع کی ملازمت سے قبل وہ امریکا کی معروفِ زمانہ رینڈ کارپوریشن سے بطور محقق وابستہ تھیں۔ آریان طباطبائی جارج ٹاؤن یونیورسٹی میں تدریس سے بھی وابستہ رہی ہیں۔