گزشتہ ہفتے یحییٰ سنوار کی شہادت کے بعد حماس کی سربراہی کے حوالے سے اہم اعلان کردیا گیا ہے۔ فی الحال سربراہی کسی فرد کو نہ سونپنے کا فیصلہ کیا گیا ہے مگر اس کا یہ مطلب بھی نہیں کہ کسی کو سربراہ بنایا ہی نہیں جائے گا۔
گزشتہ جولائی میں حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی ایران میں شہادت کے بعد قطر کے دارالحکومت دوحہ میں جو کمیٹی بنائی گئی تھی وہ اب مارچ تک حماس کی سربراہ ہوگی۔
حماس کے ذرائع نے فرانسیسی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ لڑائی کے دوران اور کسی بھی دوسری صورتِ حال میں یہ خصوصی کمیٹی ہی سربراہ کا منصب سنبھالے گی اور تمام اہم فیصلے کرے گی۔
حماس اور حزب اللہ کے لیے اس وقت سب سے بڑا مسئلہ قیادت کا ہے۔ حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کے علاوہ متعدد اہم کمانڈرز بھی شہید کردیے گئے ہیں۔ ایسے میں یہ سوال بہت اہم ہے کہ اب یہ ملیشیا چلائی جیسے جائے گی۔
رواں ہفتے کے آغاز پر ذرائع نے بتایا تھا کہ حماس کی سربراہی ایک خصوصی بورڈ یا کمیٹی کو سونپی جانے والی ہے۔ اب وہ منزل آیا چاہتی ہے۔ اس حوالے سے حماس میں تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔ اعلان دو ایک دن میں متوقع ہے۔
جس کمیٹی کو حماس کی سربراہی کی ذمہ داری سونپی جانی ہے اس کے پانچ ارکان ہیں۔ یہ کمیٹی اگست میں تشکیل دی گئی تھی۔