پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب کا کہنا ہے کہ پاکستان ترقی تب کرے گا جب آئین اور قانون کی بالادستی ہوگی، قاضی فائز عیسیٰ جاتے جاتے گھر میں بیٹھ کر کافی اور ڈونٹ کھائیں۔
بدھ کو اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ اس وقت اڈیالہ جیل کے باہر موجود ہیں، بشریٰ بی بی کی ضمانت کنفرم ہوگئی ہے، ٹرائل جج جنہوں نے مچلکے دینے تھے کرسی پر موجود نہیں تھے، بشری بی بی کی آج جو ضمانت ہونی تھی ہوتی نظر نہیں آرہی، میں اس تمام ترعمل کی مذمت کرتا ہوں۔
عمر ایوب نے کہا کہ بشری بی بی ایک گھریلو خاتون ہیں، ان کا سیاست سے کچھ لینا دینا نہیں، توشہ خانہ میں بغیر کسی وجہ کہ بشری بی بی کو شامل کیا گیا، توشہ خانہ کے اصلی مجرم نواز شریف اور آصف علی زرداری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج یاجوج ماجوج کے دباؤ پر ججز نہیں بیٹھے، بے قصور خاتون کو جیل میں رکھا گیا، اس ناانصافی کا جواب دینا ہوگا۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ 26ویں آئینی ترمیم کی منظوری کی مذمت کرتے ہیں، پی ٹی آئی کے 5 اراکین کو غائب کرکے پیش کیا گیا، اسپیکر ایاز صادق کو کہا گیا لوگوں کو ایسے نہیں بٹھایا جاسکتا، فلور آف دی ہاؤس پر کہا کہ سول کپڑوں میں انٹیلی جنس کے لوگ موجود تھے، کالے شیشوں والی گاڑیوں کے ڈرائیور کا چہرہ واضح ہے، اس سارے پراسیس میں سپشل کمیٹی خورشید شاہ نے بنائی ان کو بھی معلوم نہیں، پاکستان کی عوام کے ساتھ یہ فراڈ کب تک چلے گا؟
ان کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا اور برما جیسا ماحول بنایا جارہا ہے، رول آف لا نام کی کوئی چیز موجود نہیں ہے۔ پاکستان ترقی تب کرے گا جب آئین اور قانون کی بالادستی ہوگی، قاضی فائز عیسیٰ جاتے جاتے گھر میں بیٹھ کر کافی اور ڈونٹ کھائیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا احتجاج آئین اور قانون کی بالادستی پر ہے، 26ویں آئینی ترمیم کی شکوں پر ہمارا احتجاج ہوگا، ہم جوڈیشری کو عزت دیتے ہیں۔