اسرائیل نے حالیہ ایرانی میزائل حملوں کے جواب میں ایک فیصلہ کن منصوبہ تیار کر لیا ہے، جس کے تحت ایران کے اہم عہدیداروں کے گھروں کو نشانہ بنایا جائے گا۔
عرب میڈیا نے اسرائیلی چینل 14 کی رپورٹ کا حوالہ دے کر بتایا کہ یہ منصوبہ وزیر اعظم نیتن یاہو کی رہائش گاہ پر حالیہ حملے کی جوابی کارروائی کے طور پر تیار کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق منصوبے میں ایرانی عہدیداروں کی رہائش گاہیں، ایرانی تیل کی تنصیبات، فوجی مقامات، اور سرکاری عمارتیں شامل ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ اسرائیلی فوج اور غیر ملکی انٹیلی جنس سروس نے ایک تفصیلی منصوبہ پیش کیا ہے، جس میں طویل فاصلے تک ہدف کو نشانہ بنانے والے میزائلوں اور لڑاکا طیاروں کا استعمال بھی شامل ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس منصوبے کی تفصیلات صرف چند عہدیداران کے پاس ہوں گی، اور ایرانی اہداف پر حملے سے کچھ دیر قبل پائلٹس کو ہدف کی معلومات فراہم کی جائیں گی۔
یہ پیشرفت اس وقت سامنے آئی ہے جب لبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی ذاتی رہائش گاہ پر ڈرون حملے کی اطلاعات دی تھیں۔ اس سے پہلے، ایران نے اسرائیل پر 400 بیلسٹک میزائل داغے تھے، جس کے نتیجے میں اسرائیل بھر میں سائرن بجنے لگے تھے اور عوام نے بنکرز میں پناہ لی تھی۔