پاکستان کی سب سے بڑی ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن (ای اینڈ پی) کمپنی آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل) نے سندھ کے ضلع خیرپور میں واقع شاہو-1 کنویں میں قدرتی گیس کے ذخائر دریافت کیے ہیں۔
لسٹڈ کمپنی نے بدھ کے روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو اپنے نوٹس میں اس پیش رفت سے آگاہ کیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم سندھ کے ضلع خیرپور میں واقع شاہو ون کنویں کے ساون ساؤتھ بلاک لوئر گورو بی ریزروائر ریت سے گیس کی دریافت کا اعلان کرتے ہوئے خوشی محسوس کر رہے ہیں۔
جوائنٹ وینچر میں او جی ڈی سی ایل (20 فیصد ورکنگ انٹرسٹ)، یونائیٹڈ انرجی پاکستان لمیٹڈ (یو ای پی ایل)، آپریٹر (75 فیصد)، گورنمنٹ ہولڈنگ پرائیویٹ لمیٹڈ (جی ایچ پی ایل) (2.5 فیصد) اور سندھ انرجی ہولڈنگ لمیٹڈ (ایس ای ایچ ایل) (2.5 فیصد) شامل ہیں۔
او جی ڈی سی ایل نے کہا کہ کنویں کو 18 اگست 2024 کو کھودا گیا تھا اور اسے کامیابی کے ساتھ 12،675 فٹ ایم ڈی کی گہرائی تک کھود دیا گیا ہے۔
اس کنویں سے 4100 پاؤنڈ فی مربع انچ (پی ایس آئی جی) کے ویل ہیڈ فلونگ پریشر (ڈبلیو ایچ ایف پی) پر تقریبا 10 ملین معیاری مکعب فٹ یومیہ (ایم ایم ایس سی ایف ڈی) گیس پیدا ہونے کا تخمینہ لگایا گیا تھا۔
کمپنی نے بتایا کہ تازہ ترین دریافت نے ساون ساؤتھ بلاک میں مزید کھوج کے کام کو کم کردیا ہے۔
مذکورہ دریافت سے مقامی وسائل سے ملک میں توانائی کے تحفظ کو بہتر بنانے اور ہائیڈرو کاربن کے ذخائر کی بنیاد میں اضافہ کرنے میں بھی مدد ملے گی۔